قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ نے استعفی دے دیا

فیلڈنگ کوچ سٹیورکسن نے آئی پی ایل کے باعث قومی ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کا فیصلہ کیا پیسوں کی خاطر اہم ترین ٹیسٹ کی تیاریوں کو نظر انداز کردیا، بظاہر پاکستانی کرکٹرز اپنی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن مکی آرتھر اور منیجر طلعت علی ملک ، سٹیو رکسن کے انوکھے احتجاج پر پاکستان کرکٹ بورڈ حکام سے بات چیت میں مصروف تھے

جمعرات 7 جون 2018 23:00

قومی کرکٹ ٹیم کے کوچ نے استعفی دے دیا
لیڈز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2018ء) قومی ٹیم کے فیلڈنگ کوچ سٹیو رکسن پاکستان کرکٹ بورڈ کے افسران سے ناراض ہوکر کوچنگ سے علیحدہ ہورہے ہیں۔ انہیں انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز کی جانب سے پیشکش بھاگئی ہے۔ وہ گذشتہ ہفتے لیڈز ٹیسٹ سے قبل دلبرداشتہ تھے۔ میچ سے ایک دن قبل پاکستانی ڈریسنگ روم میں بظاہر ماحول پر سکون دکھائی تھا لیکن ہیڈ کوچ اور کرکٹ بورڈ کے اعلی حکام خاموشی سے ایک تنازع سے بچنے کا طریقہ تلاش کررہے تھے اور اس کوشش میں کافی حد تک کامیاب ہوگئے تھے کہ یہ خبر میڈیاکی شہ سرخی نہ بنے۔

اپنے غصے کیلئے مشہور سٹیو رکسن نے گرانڈ آنے سے انکار کردیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ لیڈز میں جب پاکستانی ٹیم پریکٹس سیشن کیلئے ہیڈنگلے پہنچی تو ٹیم کے ساتھ مکی آرتھر کے دست راست اور فیلڈنگ کوچ سٹیو رکسن موجود نہیں تھے۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر جو پہلے سے کئی معاملات پر ناراض تھے۔ تنخواہ کی ادائیگی میں ہونیوالی تاخیر سے مزید ناراض ہوگئے اور ٹیم کے ساتھ پریکٹس سیشن میں شرکت کیلئے گرانڈ آنے سے انکار کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔

سٹیو رکسن بھی دو سال قبل مکی آرتھر کے ساتھ پاکستان ٹیم کے کوچنگ سٹاف میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے پیسوں کی خاطر اہم ترین ٹیسٹ کی تیاریوں کو نظر انداز کردیا۔ بظاہر پاکستانی کرکٹرز اپنی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن مکی آرتھر اور منیجر طلعت علی ملک ، سٹیو رکسن کے انوکھے احتجاج پر پاکستان کرکٹ بورڈ حکام سے بات چیت میں مصروف تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی حکام کی یقین دہانی کے بعد سٹیو رکس ایک دن بعد مان گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر ماہ 8ہزار ڈالرز سٹیو رکسن کے آسٹریلوی اکانٹ میں ٹرانسفر ہوتی ہے اور چند دن کی تاخیر سے سٹیو رکسن نے ناراض ہوکر گرانڈ آنے سے انکار کردیا۔سٹیو رکسن کے معاہدے میں پاکستان کرکٹ بورڈ توسیع چاہتا تھا انہیں دس فیصد تنخواہ میں اضافے کی یقین دہانی بھی کرادی گئی تھی جس کے بعد ان کی تنخواہ10ہزار ڈالرز ہوجاتی، لیکن جب سٹیو رکسن نے بورڈ کے حکام سے پوچھا کہ کیا وہ معاہدے میں توسیع چاہتے ہیں۔