چیف جسٹس سپریم کورٹ یوم علی پر بری امام سرکار میں ہونے والی فائرنگ کا نوٹس لیں

اسے دو مذہبی گروپوں کے درمیان جھگڑے کا رنگ نہ دیا جائے۔اہلیان بری امام سرکار

جمعرات 7 جون 2018 23:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2018ء) اہلیان بری امام سرکار نے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثا ر صاحب سے اپیل کی ہے کہ وہ گزشتہ رات بری امام سرکار میں حضرت امام علی علیہ السلام کی شہادت کے دن ہونے والے فائرنگ کے واقعے کا از خود نوٹس لیں ۔ اتحاد امت کو فروغ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنا اس وقت کی اہم ضرورت ہے جسے کل کے واقعہ نے شدید دھچکا لگایا ہے۔

(جاری ہے)

ایک با اثر شخص کے ڈیرے سے فائرنگ کو مذہبی قرار دے کر اس شخص کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے لہذا چیف جسٹس صاحب سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس واقعے کی اعلی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں اور رمضان شریف میں فائرنگ کر کے خوف و ہراس پھیلانے والے عناصر خواہ ان کا تعلق کسی بھی گروہ سے ہوکو بے نقاب کر کے قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور اس معاملے کو نہ تو کسی کے اثرو رسوخ کی وجہ سے دبایا جائے اور نہ ہی معمولی واقعہ گردانہ جائے۔اگر یہی فائرنگ کسی عام آدمی کی طرف سے کی گئی ہوتی تو نہ صرف پرچہ کٹ چکا ہوتا بلکہ کاروائی بھی عمل میں لائی جا چکی ہوتی مگر قانون سے بالاتر ان لوگوں کے خلاف ابھی تک کاروائی عمل میں نہ لائی جا سکی ۔

متعلقہ عنوان :