افغان خواتین میں خودکشیوں کے رجحان میں تیزی سے اضافہ،

ہرات زیادہ متاثر تعداد میں اضافے کی وجہ بڑھتے ہوئے ذہنی مسائل، گھریلوں تشدد، جبری شادیاںہیں،انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن

جمعہ 8 جون 2018 12:30

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2018ء) افغان انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن نے بتایاہے کہ ہر سال 3000 افغان خودکشی کی کوشش کرتے ہیں،یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ افغانستان میں زیادہ تر لوگ خودکشی کے معاملات کی حکام کو اطلاع نہیں کرتے۔ ملک بھر میں پیش آنے والے ان واقعات میں سے نصف ہرات میں ہوتے ہیں۔ مغربی صوبے ہرات میں خواتین کی خودکشی کا رجحان باقی افغان آبادی سے کہیں زیادہ ہے۔

غیرملکی خبررساںادارے نے بتایاکہافغان انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن اور مقامی میڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق ہر سال 3000 افغان خودکشی کی کوشش کرتے ہیں،افغان انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن نے خبردار کیا کہ یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ افغانستان میں زیادہ تر لوگ خودکشی کے معاملات کی حکام کو اطلاع نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں پیش آنے والے ان واقعات میں سے نصف ہرات میں ہوتے ہیں۔

ہرات میں طبی حکام نے بتایاکہ صرف 2017 میں ہی 1800 افراد نے خودکشی کی کوشش کی جن میں 1400 خواتین تھیں۔ ان میں سے 35 اپنی جان لینے میں کامیاب رہیں۔یہ تعداد گذشتہ سال کے مقابلے میں دوگنی ہے جب 1000 کوششیں کی گئیں۔افغان انڈیپینڈنٹ ہیومن رائٹس کمیشن کی اہلکار حوا عالم نورستانی کا کہنا تھا کہ اس تعداد میں اضافے کی وجہ بڑھتے ہوئے ذہنی مسائل، گھریلوں تشدد، جبری شادیاں اور عورتوں کو درپیش کئی سماجی دباؤ ہیں جن میں اضافہ ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :