سعودی عرب: سنگین ٹریفک خلاف ورزیوں کی مُرتکب خواتین کے لیے سزا میں نرمی کی رعایت

مجرم خواتین کو جیل کی بجائے عورتوں کے لیے بنائے گئے خصوصی کیئر ہومز میں رکھا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 8 جون 2018 14:19

سعودی عرب: سنگین ٹریفک خلاف ورزیوں کی مُرتکب خواتین کے لیے سزا میں نرمی ..
مکّہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 8 جُون 2018ء) ٹریفک کی ایسی خلاف ورزیاں جن کی سزا قید بنتی ہے‘ ان میں بھی سعودی خواتین کار ڈرائیوز کے لیے رعایت کا اعلان کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایسی خلاف ورزیوں کی مرتکب خواتین کو بطور سزا جیل کی بجائے گرلز کیئر ہومز میں رکھا جائے گا۔ اس رعایت کی منظوری خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان کی سربراہی میں مکّہ کے الصفا پیلس میں وزارتی کونسل کے اجلاس کے دوران دی گئی۔

ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ سنگین ٹریفک خلاف ورزیوں کی مرتکب خواتین کو جیل کی بجائے کیئر ہومز میں رکھا جائے گا جبکہ ان کے زیرِ استعمال گاڑی ضبط کر لی جائے گی۔ تیس سال سے کم عمر خواتین کو کیئر ہومز سے صرف جج کے حکم سے ہی رہا کیا جائے گا۔ جبکہ تیس سال سے زائد عمر کی خواتین اپنی سزا کا دورانیہ پورا کرنے کے بعد گھر جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ان گرلز کیئر ہومز کا انتظام لیبر اور سوشل ڈویلپمنٹ کی وزارت کے ماتحت کیا گیا ہے۔ رواں سال مارچ کے مہینے میں وزارت کی جانب سے گرلز کیئر ہومز کے لیے پانچ نئی عمارتوں کے حصول کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اس وقت ان کیئر ہومز کی تعداد مملکت بھر میں سات ہے۔ جبکہ پانچ اور کیئر ہومز کے اضافے سے ان کی تعداد ایک درجن ہو جائے گی۔ وزارت کی جانب سے مملکت کے ہر صوبے میں ایک کیئر ہوم قائم کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

وزارت کی جانب سے اس مقصد کے لیے خاص ضروریات کو مدنظر رکھ کر عمارتیں حاصل کی جائیں گی جن میں انتظامی دفاتر‘ ایک سکول‘ ایک مردانہ علاقہ‘ سرگرمیوں کے لیے مختص علاقہ‘ ریسیپشن ہال اور کیفے ٹیریا شامل ہے۔ ڈائریکٹر ٹریفک ڈیپارٹمنٹ میجر جنرل محمد بن عبداللہ البسّامی کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کے معاملے میں خواتین اور مرد دونوں سے یکساں سلوک کیا جائے گا۔ جیسا کہ ڈرائیونگ کے دوران سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور موبائل فون پر بات کرنے پر دونوں کے لیے سزا کی مُدت یکساں ہو گی۔