مسلم ممالک کے سفیروں نے ٹرمپ کی افطاری میں شرکت کر کے فلسطینی مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے،حافظ ادریس

ٹرمپ نے افطاری کے بہانے سفیروں کو وائٹ ہائوس بلا کر مسلم ممالک کو اسرائیل کے حوالے سے اپنا موقف بدلنے کا مشورہ دیا، مسلم ممالک کے سفیروں کو وائٹ ہائوس جانے کی بجائے وائٹ ہائوس کے باہر احتجاج کرنے والی مسلم تنظیموں کے کارکنوں کے ساتھ بیٹھ کر افطاری کرنی چاہیے تھی،نائب امیر جماعت اسلامی کا نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 8 جون 2018 19:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 جون2018ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس نے جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلم ممالک کے سفیروں نے ٹرمپ کی افطاری میں شرکت کر کے امت مسلمہ ، خاص طور پر فلسطینی مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ۔ ٹرمپ نے افطاری کے بہانے سفیروں کو وائٹ ہائوس بلا کر مسلم ممالک کو اسرائیل کے حوالے سے اپنا موقف بدلنے کا مشورہ دیا۔

مسلم ممالک کے سفیروں کو وائٹ ہائوس جانے کی بجائے وائٹ ہائوس کے باہر احتجاج کرنے والی مسلم تنظیموں کے کارکنوں کے ساتھ بیٹھ کر افطاری کرنی چاہیے تھی ۔ حافظ محمد ادریس نے کہاکہ قبلہ اول کی آزادی عالم اسلام کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔

(جاری ہے)

بیت المقدس عالم اسلام کے لیے خانہ کعبہ اور مسجد نبویؐ کے بعد تیسری مقدس ترین مسجد ہے جس پر یہودیوں نے ناجائز قبضہ کرر کھاہے اور امریکہ اسرائیل کی سرپرستی کر رہاہے ۔

انہوںنے کہاکہ دنیا بھر کی انصاف پسند قومیں امریکی ظلم و جبر اور اسرائیل کی ناجائز حمایت اور سرپرستی پر سراپا احتجاج ہیں مگر خود کو حقوق انسانی کا علمبردار قرار دینے والا امریکہ کسی عالمی قانون اور ضابطے کو خاطر میں نہیں لارہا ۔ انہوںنے کہاکہ کاش آج امت میں کوئی صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم ہوتا جو امت کی بیٹیوں کے سر پر ڈوپٹہ دیتا اور مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کو نشان عبرت بناتا ۔

انہوں نے کہاکہ عالم اسلام کے حکمرانوں نے امت کو مایوس کیاہے اس وقت چاروں طرف مایوسی اور ناامیدی کے سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں ۔ اسلامی تحریکیں امت کو جگانے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن جب تک ہمارے حکمران ملی غیرت و حمیت کا ثبوت نہیں دیتے اور امریکہ و عالمی اسٹیبلشمنٹ کی غلامی کا طوق اپنے گلے سے اتار نہیں پھینکتے ، ہم ذلت و پستی سے نکل نہیں سکتے ۔

انہوںنے کہاکہ عالم اسلام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے کسی یو این او کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اقوام متحدہ امریکہ کے ہاتھ کا کھلونا ہے اور وہ کسی صورت بھی امریکی و اسرائیلی مفادات کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھا سکتی ۔ فتح مکہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد ادریس نے کہاکہ فتح مکہ کے موقع پر آپ ؐ نے اپنے جانی دشمنوں کو بھی معاف کردیا اور جنہوں نے آپ ؐ کو قتل کرنے کی بار بار سازشیں کیں ان کے گھروں کو جائے امان قرار دے کر دشمن پر رحم و کرم کی وہ مثال قائم کی جس کی نظیرتاریخ انسانی نہ آج تک دے سکی ہے اور نہ قیامت تک دے سکے گی ۔