فاٹا انضمام کے بعد فاٹا میں سرکاری امور نمٹانے کیلئے انتظامی اور قانونی خلا پیدا ہوگیا

صوبائی حکومت کی ہدایت پر فاٹا سیکرٹریٹ نے فاٹا ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منسوخ کر دیا

جمعہ 8 جون 2018 20:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2018ء) فاٹا انضمام کے بعد فاٹا میں سرکاری امور نمٹانے کیلئے انتظامی اور قانونی خلا پیدا ہوگیا ہے، صوبائی حکومت کی ہدایت پر فاٹا سیکرٹریٹ نے فاٹا ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منسوخ کر دیاہے۔ذرائع کے مطابق 6 جون کو فاٹا سیکرٹریٹ میں فاٹا کے سینکڑوں منصوبوں کی منظوری کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری فاٹا کی زیرصدارت فاٹا ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس بلایا گیا تھا جو بعدازاں منسوخ کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سینئر صوبائی افسران کے زبانی احکامات پر یہ اقدام کیا گیا اور فاٹا سیکرٹریٹ کے حکام کو بتایا گیا کہ اب قبائلی علاقوں میں منصوبوں کی منظوری فاٹا نہیں صوبائی ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی دے گی۔ذرائع کے مطابق موجودہ صورتحال پر فاٹا سیکرٹریٹ کے افسران تشویش کا شکار ہیں جن کے مطابق انہیں اس حوالے سے وزارت سیفران سے انہیں فاٹا ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے خاتمے کے حوالے سے تحریری احکامات نہیں ملے۔

(جاری ہے)

سیکرٹریٹ حکام کے مطابق اس اقدام سے نہ صرف فاٹا کے سینکڑوں ترقیاتی منصوبے متاثر ہوں گے بلکہ جون کا مہینہ ہونے کی وجہ سے اربوں روپے کے فنڈز بھی ضائع ہو جائیں گے۔ذرائع کے مطابق فاٹا انضمام سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا نے فاٹا سیکرٹریٹ کے سیکرٹریز کا اجلاس طلب کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :