عالمی استعمارمسلمانوں کو شیعہ سنی میں تقسیم کرکے آپس میں لڑانے کی سازش کر رہا ہے ،میاں محمد اسلم

مسلمانوں کی یکجہتی ہی قبلہ اول کی آزادی کی ضامن ہے،فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ اسی طر ح بر قرار رہا تو دنیا میں امن خواب ہی رہے گا جب تک اُمت مسلمہ میں وحدت نہیں ہو گی ہم قبلہ اول کو دشمن کے پنجے سے واگزار نہیں کروا سکیں گے ، پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کی نظریں پاکستان پر ہیں کہ وہ ان کی مدد کرے ،القدس ریلی سے خطاب

جمعہ 8 جون 2018 20:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2018ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ عالمی استعمارمسلمانوں کو شیعہ سنی میں تقسیم کرکے آپس میں لڑانے کی سازش کر رہا ہے ،مسلمانوں کی یکجہتی ہی قبلہ اول کی آزادی کی ضامن ہے استعماری قوتیں مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں تاکہ اسرائیل کا وجود دنیا میں باقی رہے ۔

انھوں نے کہاملسطین ہمارا ہے اور سارے کا سارا ہے مو جو دہ ماحول میں عمر فاروقؒ اور حیدر قرارؒ طرز کی قیادت ہو گی تو مسلمان متحد ہو سکیں گے، اگر فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ اسی طر ح بر قرار رہا تو دنیا میں امن خواب ہی رہے گا ،میاں محمد اسلم نے کہاجب تک اُمت مسلمہ میں وحدت نہیں ہو گی ہم قبلہ اول کو دشمن کے پنجے سے واگزار نہیں کروا سکیں گے ، پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کی نظریں پاکستان پر ہیں کہ وہ ان کی مدد کرے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام القدس ریلی سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔اس مو قع پرمجلس وحدتالمسلمین کے عالامہ ناصر عباس،متحدہ مجلس عمل اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل محمد کاشف چوہدری ، علامہ عارف وحدی ،رضا احمد شاہ ، سید عارف شیرازی اور دیگر رہنمائوںنے بھی خطاب کیا ۔میاں محمد اسلم نے کہا ملی یکجہتی کا پلیٹ فارم عالمی مایوس کن حا لات میں اُمت مسلمہ کے لیے اُمید کی کر ن ہے، اُمت مسلمہ کی وحدت دشمن کے قلب وجگر پر وار کی مانند ہو تا ہے ،دشمن ہمیں انتشار کا شکار کر کے مغلوب کر نا چاہتا ہے ہمیں بحیثیت مسلمان مستقل طور پر یہ فیصلہ کر نا ہو گا کہ ہمیں آپس میں لڑ نے کی بجا ئے متحدہو کر دشمن سے لڑ نا ہے ،بانی پاکستان حضرت قائد اعظم نے اسر ائیل کی جا نب سے دوستی کے پیغام کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ مسلمان مرد وزن مر تو سکتے ہیں لیکن اسرائیل کے تسلط کو کبھی قبول نہیں کر سکتے ۔

انھوں نے کہا امر یکہ اور بر طانیہ اسرائیل پر سے اپنا ہا تھ اُٹھا ئیں تو پھر دیکھا جا ئے گا کہ قبلہ اول کیسے آزاد نہیں ہو تا ۔