افغان طالبان کے سربراہ مولوی ہبت اللہ کا عید کے تین روز میں افغان فورسز کے ساتھ جنگ بندی کااعلان

اگر طالبان پر حملہ ہوا تو دفاع کیا جائیگا ،ْ غیر ملکیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں ،ْ طالبان سربراہ کی ہدایت پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام لانے کیلئے حالیہ اقدامات کی حمایت کا اعلان کرتا ہے ،ْترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل

ہفتہ 9 جون 2018 13:53

افغان طالبان کے سربراہ مولوی ہبت اللہ کا عید کے تین روز میں افغان فورسز ..
کابل/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2018ء) افغان طالبان کے سربراہ مولوی ہبت اللہ نے عید کے تین روز میں افغان فورسز کے ساتھ جنگ بندی کااعلان کیا ہے ۔طالبان کی جانب سے ہفتہ کو جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ طالبان کی قیادت نے عید کی نماز ،ْ دیگر مذہبی رسومات اور عید پر امن طریقے سے گزار نے کیلئے اپنے جنگجوئوں کو افغان فورسز کے خلاف حملے نہ کر نے کا حکم دیا ہے تاہم اگر طالبان پر حملہ ہوتا ہے تو وہ اپنا دفاع کرینگے ۔

بیان میں کہاگیا کہ جنگ بندی کا اطلاق غیر ملکی فوجیوں پر نہیں ہوگا بلکہ ان کے خلاف لڑائی جاری رہے گی ۔طالبان سے کہاگیا ہے کہ غیر ملکیوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں اور جہاں بھی نظر آئیں ان پر حملے کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس سے پہلے صدر اشرف غنی نے رمضان کی 27اور عید کے بعد پانچ روز تک جنگ بندی کا اعلان کیا تھا امریکی فوج نے بھی افغان حکومت کے اعلان کے بعد کارروائیاں روکنے کا فیصلہ کیا تھا ۔

طالبان کے بیان میں کہا گیا کہ فوجی کمیشن کے ذمہ داران اور طالبان کے گور نروں کو ہدایت کی ہے کہ ان قیدیوں سے متعلق قیادت کو معلومات فراہم کی جائیں جو آئندہ کیلئے افغان فورسز نے نہ جانے اور طالبان کے خلاف جنگ میں حصہ نہ لینے کی یقین دہانی کرائے تاکہ ان کی رہائی کے بارے میں فیصلہ کیا جاسکے ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ طالبان کے جیلوں میں جنگی یا دیگر جرائم میں گرفتار کئے گئے قیدیوں کے ساتھ عید کے دنوں میں ان کے خاندانوں کی ملاقاتوں کا انتظام کیا جائیگا۔

طالبان سے یہ بھی کہاگیا ہے کہ وہ عام لوگوں کے اجتماعات میں جانے سے گریز کریں تاکہ ان کی موجودگی وہاں غیر ملکی افواج کی بمباری کا سبب نہ بن سکے ۔پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام لانے کیلئے حالیہ اقدامات کی حمایت کا اعلان کرتا ہے ۔انہوںنے اپنے بیان میں کسی خاص واقعہ کی طرف اشارہ نہیں کیا لیکن ان کا بیان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد ان کا بیان جاری ہواہے ۔