ناقص کارکردگی دکھانے والے سرکاری کالجز سے وضاحت طلب ،

پری انٹر کلاسز منعقد نہ کرنے پر دوہفتے میں جواب جمع کروانے کی ہدایت،بہترین کارکردگی دکھانے والے 36کالجز پرنسپلز کو تعریفی سرٹیفکیٹ ،64 کالجز سربراہان کوناقص کاکردگی پروضاحتی لیٹر جاری

ہفتہ 9 جون 2018 15:00

لاہور۔9 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جون2018ء) محکمہ تعلیم نے ناقص کارکردگی دکھانے والے سرکاری کالجز سے وضاحت طلب کرلی،پری انٹر کلاسز منعقد نہ کرنے پر دوہفتے میں جواب جمع کروانے کی ہدایت دی گئی ہے،بہترین کارکردگی کے حامل 36سرکاری کالجز کے پرنسپلز کو تعریفی سرٹیفکیٹ جبکہ ناقص کارکردگی کے حامل 54سرکاری کالجز کے سربراہان کووضاحتی لیٹر جاری کئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب بھر کے 728سرکاری کالجز کے سربراہان کو انٹرمیڈیٹ کے نتائج سے قبل پری انٹر کلاسز منعقد کرنے کی ہدایت دی تھی اور 9ڈویثرنل ڈائریکٹر کالجز کو متعلقہ اضلاع میں موثر مانیٹرنگ کے ذریعے سیکرٹری ہائر ایجوکیشن آفس میں رپورٹ ارسال کرنے کے احکامات دئیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق صوبہ بھر میں سرکاری کالجز کے ایف ای/ایف ایس سی میں بہترین نتائج حاصل کرنے کیلئے امسال تمام ڈویثرنل ڈائریکٹر کالجزکومراسلہ جاری کیا گیاتھا جس میں میٹر ک سے فارغ التحصیل طلبہ کیلئے سرکاری کالجز میں پری انٹر کلاسز منعقد کرنے کا کہا گیا تھا،جس کیلئے تمام36اضلاع کے سرکاری کالجز کے پرنسپلز کو عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق پری انٹرکلاسز منعقد نہ کرنے اور چیک اینڈ بیلنس کے نظام میں موثر مانیٹرنگ نہ کرنے پر پنجاب بھر کے 64سرکاری کالجز کے پرنسپلز سے ناقص کارکردگی پر وضاحت طلب کی گئی ہے اورپندرہ دن میں جواب جمع کروانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق جن سرکاری کالجز نے پری انٹر کلاسز منعقد کرکے ہیڈ آفس میںاپنی کارکردگی رپورٹ جمع کروائی ،ان کالجز کے تعلیمی سربراہان کو تعریفی سرٹیفکیٹ سے بھی نوازاگیا ہے۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر سپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب احسان بھٹہ نے اے پی پی کوبتایا کہ صوبہ بھر کے تمام سرکاری کالجز کے سربراہان کو پری انٹر کلاسز منعقد کرنے کی ہدایت دی گئی تھی،بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے 36سرکاری کالجز کے پرنسپلز کو تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے گئے ہیںجبکہ پری کلاسزمنعقد نہ کرنیوالے 64سرکاری کالجز کے سربراہان کووضاحتی لیٹر جاری کردئیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :