اصغرخان کیس:نوازشریف نےرقم لینے کےالزامت کو مسترد کردیا

کبھی بھی انتخابی مہم کیلئے35 یا 25لاکھ روپے کی رقم نہیں وصول کی،آئی ایس آئی سے رقم وصول کرنے کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں،ایف آئی اے کمیٹی کو14اکتوبر2015ء کو اپنا بیان ریکارڈ کروا چکا ہوں۔سابق وزیراعظم نوازشریف کا سپریم کورٹ میں جواب جمع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 9 جون 2018 16:02

اصغرخان کیس:نوازشریف نےرقم لینے کےالزامت کو مسترد کردیا
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 جون 2018ء) : پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے اصغرخان کیس میں رقم لینے کے الزامت کو مسترد کردیا ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ میں اپنے جواب میں مئوقف پیش کیا کہ میں نےکبھی بھی الیکشن1990ء کی انتخابی مہم کیلئے رقم وصول نہیں کی،یونس حبیب یا ان کی ہدایت پرکبھی بھی 35 یا 25لاکھ روپے کی رقم نوازشریف کو نہیں دی گئی،آئی ایس آئی کے سابق چیف سے رقم وصول کرنے کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے،ایف آئی اے کمیٹی کو14اکتوبر2015ء کو اپنا بیان ریکارڈ کروا چکا ہوں۔

میڈیا رپوڑٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروا دیا ہے۔ نوازشریف کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کروایا گیا جواب 4 صفحات پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

نوازشریف نے مئوقف پیش کیا کہ نوازشریف نے کبھی بھی الیکشن مہم 1990ء کیلئے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی سے رقم وصول نہیں کی۔اسی طرح نوازشریف کی ہدایت پرکسی نمائندے نے بھی الیکشن1990ء کے فنڈز کے نام پررقم نہیں لی۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی بھی 35لاکھ روپے وصول نہیں کیے۔ جواب میں مزید مئوقف اختیار کیا گیا کہ یونس حبیب یا ان کی ہدایت پرکبھی بھی 35 یا 25لاکھ روپے کی رقم نوازشریف کو نہیں دی گئی۔ نوازشریف ایف آئی اے کمیٹی کو 14اکتوبر2015ء کو اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔ دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی 1990ء کے انتخابات میں پیسے لینے کی تردید کردی ہے۔جماعت اسلامی رضاکارانہ طور پر2007ء میں کروائی کا حصہ بنی ۔بطور امیر جماعت اسلامی ہر تحقیقاتی فورم کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہوں۔ واضح رہے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بنچ اصغر خان کیس کی سماعت کررہا ہے۔