نگران حکومت کا بنیادی فرض انتخابات کے شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انعقاد کو یقینی بنانا ہے‘حسن عسکری رضوی

کوئی سیاسی ایجنڈا نہ پہلے تھا اور نہ ہی آئندہ ہوگا، نگران حکومت کا کام توازن قائم رکھنا ہے ،ہم توازن قائم کرنے کی پوری کوشش کرینگے کابینہ مختصر ہوگی اس میں کسی سیاسی جماعت کے لوگ شامل نہیں ہونگے بلکہ نگران کابینہ میں پروفیشنل اور ماہرین شامل ہونگے الیکشن سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے ، نگران حکومت کو الیکشن کے عمل کو کامیاب بنانے کیلئے تعاون فراہم کرنا ہے‘ہماری کارکردگی سے سیاسی جماعتوں کا ہم پر اعتماد بحال ہوگا اور ان کے شکوک و شبہات دور ہوں گے‘وزیراعلیٰ کی میڈیا سے گفتگو حسن عسکری رضوی کی علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری، پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی ،ملکی سلامتی کیلئے دعا

ہفتہ 9 جون 2018 18:26

نگران حکومت کا بنیادی فرض انتخابات کے شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انعقاد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2018ء) نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری رضوی نے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی۔ مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اورفاتحہ خوانی کی۔ حسن عسکری رضوی نے ملک کی سلامتی، ترقی و خوشحالی اوراستحکام کیلئے خصوصی دعا کی۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری رضوی نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات قلمبند کئے اور حکیم الامت علامہ اقبالؒ کوزبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔

نگران وزیراعلیٰ حسن عسکری رضوی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کا بنیادی فرض انتخابات کے شفاف، منصفانہ اور آزادانہ انعقاد کو یقینی بنانا ہے۔ اس مقصد کیلئے فریم ورک الیکشن کمیشن نے دینا ہے اور نگران حکومت کو اس فریم ورک پر عملدرآمد اور الیکشن کے انعقاد کیلئے سہولتیں فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے فریم ورک کو سامنے رکھتے ہوئے انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کرنا ہیں۔

نگران حکومت کی دوسری بنیادی ذمہ داری امن و امان کا قیام اور انتخابات میں ووٹرز کو حق رائے دہی کے استعمال کیلئے پرامن فضا اور ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن سے جمہوریت مضبوط ہوتی ہے اور نگران حکومت کو الیکشن کے عمل کو کامیاب بنانے کیلئے تعاون فراہم کرنا ہے۔ نگران حکومت کے پاس محدود وقت اور محدود سکوپ ہے اور اس محدود وقت میں عوام کی بہتری کیلئے بھی کچھ کرنے کا موقع ملا تو کریں گے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ علامہ اقبالؒ کے مزار پر حاضری دینا میرے لئے باعث عزت ہے۔ علامہ اقبالؒ کا تاریخ میں بڑا مقام اور نام ہے۔ جرمن کی ہائیڈل برگ یونیورسٹی میں حکومت پاکستان نے اقبالؒ چیئر قائم کی ہے جہاں میں بھی 3 سال تک اپنے فرائض سرانجام دے چکا ہوں۔ علامہ اقبالؒ نے میونخ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا اور جرمن زبان سیکھنے کیلئے ہائیڈل برگ کے ایک گھر میں قیام کیا۔

اس گھر کے باہر فلیگ لگا ہوا تھا جس اس بات کی نشاندہی کر رہا تھا کہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ یہاں قیام پذیر ہیں۔ ہائیڈل برگ شہر کی معروف سڑک کا بڑا حصہ علامہ اقبالؒ کے نام سے منسوب ہے۔ دریائے نکرجو ہائیڈل برگ سے گزرتا ہے، علامہ اقبالؒ نے 1908 میں ایک نظم ’’دریائے نکر کے کنارے‘‘ لکھی اور اس نظم کو دریائے نکر پرکھڑے ہو کر پڑھیں تو ایسا لگتا ہے کہ یہ نظم 1908 میں نہیں بلکہ 2018 میں لکھی گئی ہے۔

علامہ اقبالؒ پاکستان کے نہیں بلکہ دنیا بھر کے عظیم شاعر ہیں۔ وزیراعلیٰ نے میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا میڈیا سے تعلق تھا اور آئندہ بھی رہے گا۔ آپ لوگوں کو خوش ہونا چاہیئے کہ ایک ایسا شخص کا میڈیا اور ادب کے ساتھ تعلق ہے، وہ اس عہدے پر فائز ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری کارکردگی سے سیاسی جماعتوں کا ہم پر اعتماد بحال ہوگا اور ان کے شکوک و شبہات دور ہوں گے۔

ہم غیر جانبدار حیثیت میں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کریں گے اور تمام پارٹیوں کیلئے یکساں مواقع فراہم کریں گے اور سب کو سہولتیں فراہم کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ کابینہ مختصر ہوگی اور اس میں کسی سیاسی جماعت کے لوگ شامل نہیں ہوں گے بلکہ نگران کابینہ میں پروفیشنل اور ماہرین شامل ہوں گے۔ بیورو کریسی میں اکھاڑ بچھاڑ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب بھی نئی حکومت آتی ہے تو انتظامی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔

ہم سے پہلے والوں نے بھی یہ انتظامی تبدیلیاں کیں اور ہم سے بعد میں آنے والے بھی یہ تبدیلیاں کریں گے۔ الیکشن میں سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے اگر تبدیلیوں کی ضرورت محسوس ہوئی تو کی جائیں گی۔ میرا کوئی سیاسی ایجنڈا نہ پہلے تھا اور نہ ہی آئندہ ہوگا۔ نگران حکومت کا کام توازن قائم رکھنا ہے اور ہم توازن قائم کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ الیکشن میں ضلعی انتظامیہ کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ تمام پارٹیوں کیلئے یکساں مواقع فراہم کرے۔خلائی مخلوق کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ایک سیاسی بیان ہے اور سیاسی جماعتیں ووٹ کے حصول کیلئے اپنا پیغام عوام تک پہنچاتی ہیں۔

ہر سیاسی جماعت کا کوئی نہ کوئی بیانیہ ہوتا ہے اور یہ بیان بھی اسی بیانیہ کا حصہ ہوگا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے الیکشن کے التواء کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔ میرا ایک آرٹیکل چھپا ہے جس کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ میں نے بے شمار کتابیں لکھی ہیں اور جب سے میں نے لکھنا شروع ہوا ہے، ہر حکومت پر تنقید کی ہے اور اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے۔