بھارت نے پانچ سالوں میں16ڈیم بنائے ہم ایک بھی نہ بنا سکے‘خواجہ حبیب

آنے والی حکومت آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے ایمر جنسی کے نفاذ کا اعلان کرے ‘ صدر ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ

اتوار 10 جون 2018 12:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2018ء) ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ 70سال میں ڈیم نہ بننے کی وجہ سے ملک میں پانی کی قلت کیساتھ توا نائی کی شدید کمی کا خمیازہ پوری قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے، گزشتہ پا نچ سال میں حکمرانوں کے ذاتی ایجنڈے کی وجہ سے ملک میں دیر پا ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں بن سکا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بادینی ڈیم، برج عزیز ڈیم، مارا تنگی ڈیم، بلک ڈیم، بابر کچھ ڈیم، کرم تنگی پراجیکٹ ٹو اورزیم ڈیم کی تعمیر کیلئے (ن) لیگ کی حکومت نے صرف زبانی جمع خرچ کیا اورعملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے قوم کے اربوں روپے ضائع ہو گئے۔ دیا مر بھاشا، داسو پر اجیکٹ، گولان گول، گومل زام اور مہمند ڈیم کیلئے بھی فنڈز جاری نہ ہوسکے ۔

(جاری ہے)

اس کے مقابلے میںبھارت نے صرف دریائے سندھ پر 14چھوٹے ڈیم اور دو بڑے ڈیم مکمل کر لئے ہیں جبکہ دریائے چناب پر مزید 24 ڈیموں کی تعمیر جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منگلا ڈیم اکتوبر 2017 سے خالی پڑا ہے اوربارش کا محتاج ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیںسڑکوں، پلوں، میٹرو بسوں اور اورنج ٹرینوں کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں آبی ذخائر تعمیر کرنے کی ضرورت ہے، جتنا پیسہ ان منصوبوں پر خرچ کیا جاتا ہے اس کا ایک چوتھائی حصہ بھی ڈیموں پر خرچ کیا جائے تو پاکستان میں زراعت کو فروغ ملے گا، پانی کی کمی دور ہوگی اورسستے نرخوں وافر مقدار میں بجلی دستیاب ہونے کے ساتھ ہماری صنعتیں بھی ترقی کریں گی ۔

انہوںنے کہا کہ صنعتیں چلیں گی تو برآمدات میں اضافہ ہوگا اورپاکستان ترقی کرے گا ۔ مطالبہ ہے کہ آنے والی حکومت آبی ذخائر کی تعمیر کیلئے ایمر جنسی کے نفاذ کا اعلان کرے ۔