ایرنی ٹرک ڈرائیوروں کی دارلحکومت تہران میں بھی ہڑتال ،شہریوں سے یکجہتی کامطالبہ

ٹرک ڈرائیوروں نے بینر آویزاں کررکھے تھے،مشیر خامنہ ای نے ہڑتالیوںکو ہڑتال ختم کرنے ورنہ کارروائی کی دھمکی دیدی

اتوار 10 جون 2018 15:50

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2018ء) ایران بھر میں جاری ٹرک ڈرائیوروں کی ہڑتال تیسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ہے اور انھوں نے اب دارالحکومت تہران میں بھی ہڑتال کردی ہے۔ایرانی ٹی وی کے مطابق تہران کے مرکزی پاپائے روڈ پر ہڑتال کی ویڈیو اور تصاویر ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہیں۔وہاں ٹرک ڈرائیوروں نے بینر آویزاں کررکھے تھے ۔

ان میں انھوں نے شہریوں سے یک جہتی کا مطالبہ کیا تھا۔ ڈرائیوروں نے اس شاہراہ پر ایک طرف ٹرکوں کی لمبی قطار لگا رکھی تھی ۔ٹرک ڈرائیوروں نے حکومت کی جانب سے نقضِ امن کے الزام میں قانونی کارروائی اور جرمانے کی دھمکیوں کے باوجود ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ ڈرائیوروں پر حکومت مخالف پروپیگنڈے کا بھی الزام عاید کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایران کی شورائے نگہبان کے ایک رکن اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک قریبی معاون احمد عالم الہدیٰ نے ہڑتالی ڈرائیوروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران فرانس اور برطانیہ نہیں جہاں آپ ہڑتال میں حصہ لے سکتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایرانیوں نے ایران سٹرائکس کے ہیش ٹیگ سے ٹرک ڈرائیوں کی حمایت میں ایک مہم بھی شروع کی ہے۔ٹرک مالکان اور ڈرائیور مال لانے لے جانے کی کم فیس کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ ٹرکوں کی مرمت کی لاگت ، اخراجات اور ایندھن میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے جبکہ حکومت نے شپنگ کی فیس بھی بڑھا دی ہے۔بین الاقوامی ٹریڈ یونینوں ، بین الاقوامی فیڈریشن برائے ٹرک ڈرائیورز ، قومی فیڈریشن برائے فرنچ ٹریڈ یونینز آف جنرل لیبر فیڈریشن اور شمالی امریکا ٹرکرز ایسوسی ایشن نے ایرانی ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے بیانات جاری کیے ہیں اور ایرانی حکومت سے مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے پر زور دیا ہے۔