سی پیک مکمل ہونے سے قبل ہی مارکیٹ میں چین کی تیارکردہ مصنوعات کی بھرمار،پاکستانی صنعت کاروں نے تحفظات کا اظہار کردیا
اتوار 10 جون 2018 17:43
(جاری ہے)
انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ‘سی پیک منصوبوں کی تکیمل کے ساتھ ہی مقامی منڈی میں چینی مصنوعات کا حجم 60 فیصد تک جا پہنچے گا جس کے بعد ملک کے شہروں میں قائم صنعتیں بحرانی کیفیت سے دوچار ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی شرٹ کا کپڑا 300 روپے اور مکمل سوٹ 700 روپے میں پڑ رہا ہے جبکہ پاکستان میں تیار ہونے والا سوٹ 12 سو روپے میں فروخت ہو رہاہے لیکن اس کا معیار چینی مصنوعات کے مقابلے میںبہت بہتر ہوتا ہے۔زبیر موتی والا نے چینی اور پاکستانی مصنوعات میں قیمتوں کے فرق کے حوالے سے کہا کہ چین میں‘کام کرنے کا ماحول’مختلف ہے اور وہاں کی منڈی بہت وسیع ہے۔علاوہ ازیں شلور قمیض کا سوٹ بھی چین سے تیار ہو کر آرہا ہے اور مارکیٹ میں اس کا حجم 10 فیصد تک جا پہنچا ہے جو کہ مقامی صنعت کاروں کے لیے سخت پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔کراچی کے معروف کاروباری مرکزمیریٹ روڈ کے ایک رہنمانے کہا کہ چین سے ہر سال 60 کروڑ روپے مالیت کے کھلونے پاکستان میں آتے ہیں جس کے نتیجے میں مقامی صنعت مکمل طور پر دم توڑ چکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ چینی کنفیشنری آٹئم بشمول چاکلیٹ اور ٹافیاں بھی پاکستانی مارکیٹ کی زینت بن چکی ہیں تاہم حکومت کو چاہیے کہ چین سے درآمد ہونے والی کھانے پینے کی اشیاء کے حلال و حرام ہونے کا جائزہ لے۔ فرنیچرانڈسٹری سے وابستہ تاجروںکا کہنا ہے کہ مقامی منڈی میں چینی فرنیچر (بیڈ روم سیٹ، سینٹر ٹیبل وغیرہ) کا حجم 20 فیصد تک پہنچ چکا ہے اور لوکل مارکیٹ اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 17-2016 میں پاکستانی برآمد 1 ارب 36 کروڑ ڈالر جبکہ چین سے درآمدی حجم 7 ارب 85 کروڑ ڈالر تھالیکن تجارتی ماحول چین کے لیے انتہائی سازگار ہے، جولائی-اپریل 18-2017 میں چین کا درآمدی حجم 9 ارب 32 کروڑ ڈالر تھی جبکہ پاکستان اسی عرصے میں صرف 1 ارب 44 کروڑ ڈالر کی برآمد کرسکا۔کھلونے فرخت کرنے والے ایک معروف بزنس مین نے کہا کہ ماضی میں چینی درآمد صرف مشینی کھلونوں تک محدود تھی جبکہ مقامی صنعت پلاسٹک کے کھلونے بنارہی تھی لیکن اب چین سے ہر چیز درآمد کی جارہی ہے اور اس کی پیکنگ کا عمل بھی چین میں ہورہا ہے۔مزید اہم خبریں
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
-
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ اسلام آباد،پاک ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.