پی ٹی آئی کی تعلیمی ایمرجنسی میں90لا کھ طلباء کا مستقبل خطرے میں

نگران وزیراعلیٰ ریگولیٹری اتھارٹی میں تمام بے قاعدگیوں کانوٹس لے کر نجی شعبہ کوبحرانی کیفیت سے نکال کربندہونے سے بچائیں

اتوار 10 جون 2018 18:10

پی ٹی آئی کی تعلیمی ایمرجنسی میں90لا کھ طلباء کا مستقبل خطرے میں
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2018ء) مالی بحران کاشکارپرائیویٹ تعلیمی اداروں نے نگران وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیاہے کہ قواعدوضوابط کے برعکس ایگزیکٹیوآرڈرکے تحت چلنے والی ریگولیٹری اتھارٹی میں تمام بے قاعدگیوں کانوٹس لیکر نجی شعبہ کے مستقبل کومحفوظ بنایاجائے۔پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک(PEN)کے ترجمان سید انس تکریم کاکاخیل نے بتایاکہ نجی ادارے جو کہ حکومت کا بوجھ ہلکا کر رہے ہیں اور محتاط اندازے کے مطابق کم و بیش18ہزارادارے 90 لاکھ بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں اس وقت زیر عتاب ہیں اور شدید بحران کی کیفیت میں گزر رہے ہیں جسکا اختتام ہزاروں کی تعداد میں نجی ادارے بند ہونے کی صورت میں متوقع ہیں جس سے صوبے کا تعلیمی نظام شدید متاثر ہوگافیسوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ ، اسکے اوپر غیر متوقع اچانک چھٹیوں کا اعلان اور زبردستی سکول بند کرانے سے نجی ادارے تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں اور شدید اضطراب اور مالی بحران کا شکار ہوگئے ہیں 98فیصدنجی ادارے ایسے ہیں جو500 سے لیکر ڈھائی ہزارتک کی فیس لے رہے ہیں جنکی تمام فیس ہر ماہ وصول بھی نہیں ہوتی اور بقایاجات چلتے رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کی قانون سازی اور قائم کیا گیا ادارہ پی ایس آر اے مفلوج ہے اور اسکا ایم ڈی ماورائے قانون اداروں کو ہراساں کرنے پر لگا ہواہے اور پی ایس آر اے کا اپنا کام ابھی تک نہیں ہوپا رہا اور ایس او ایس کی بنیاد پر ماورائے قانون ایم ڈی ایگزیکٹیو اختیارات سے ادارے کو چلا رہے ہیںاجلاس کے عدم انعقادکے باعث ہزاروں کی تعداد میں نجی اداروں کی رجسٹریشن ،تجدید اور اپگریڈیشن زیر التوا ہیں جس سے اداروں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔

چند اداروں کو بنیاد بنا کر جو کہ ٓاٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں، اس قومی اثاثے کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ یہ نجی ادارے دہائیوں کی محنت کا نتیجہ ہیں اور بہت بڑی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اگر کچھ کوتاہیاں ہوگی تو پی ایس ار اے کے پلیٹ فارم سے ٹھیک ہونے کی پوری ایمانداری سے کوشش کی جائیگی۔ لیکن ایسے بغیر اعدادو شمار کے قائدہ قانون کو بائی پاس کر کے نجی اداروں پر جرائم پیشہ افراد کی طرح ریڈ کرکے اور انکو ہراسان کرکے ایگزیکوٹئو آرڈر سے پی ایس ار اے کے ادارے کو نہ چلایا جائے،باہمی مشاورت سے مسئلوں کا حل کم سے کم وقت میں نکالا جائے۔ نجی اداروں کے اخراجات کا تخمینہ لگا کر پالیسیز تر تیب دی جائیں جو زمینی حقائق کے عین مطابق ہو اور عوام کی مشکلات کا حل نکالا جائے ۔

متعلقہ عنوان :