ماجو کے پروفیسرز کی کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی پر تحقیق میں امریکی حکام کی دلچسپی

جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی کی فراہمی پر اب تک دنیا کے چند شہروں میںریسرچ کی گئی ہے

اتوار 10 جون 2018 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2018ء) امریکی شہر نیو یارک کے بات چیت کی بیماریوں کے بیو رو،صحت عامہ اور حفظان صحت کے شعبہ کے سربراہ رابرٹ فٹز ہینری نے محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی(ماجو) کی لائف سائینسز کی فیکلٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم اور ان کے معاون فیضان سلیم کی جانب سے میگا سٹی کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی کے نظام میں بیکٹریاکمیونیٹی کی میٹاجینومک خصوصیات پر تیار کی جانے والی تحقیقی رپورٹ کی بین الاقوامی جرنل میں اشاعت کے بعد اس کی ایک کاپی طلب کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ماجو کے ان پروفیسرز نے اپنی تحقیقی رپورٹ کی تیاری کے دوران پانی میں پائے جانے والے جراثیم کی موجودگی کا مطالعہ کرنے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی ڈی این اے کی ترتیب کی اگلی نسل(g Next Generation DNA Sequencin) کا استعمال کیا گیا تھا جس سے بیش بہا معلومات حاصل کی گئی تھیں اور یہ بات سامنے آئی تھی کہ کراچی میں فراہم کئے جانے والے پینے کے پانی میں موجود جراثیم کی اکثریت بیماریاں پیدا نہیں کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ تحقیق کے شعبہ کی اس نئی ٹیکنالوجی سے امریکہ،یورپ اور چین کے بہت کم شہروں میں فراہم کئے جانے والے پینے کے پانی پر تحقیق کی گئی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم نے امریکہ کے ایک بڑے شہر نیویارک کے صحت عامہ کے شعبہ کی جانب سے انکی تحقیقی رپورٹ کی کاپی طلب کرنے پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے چند ہی ممالک کے شہروں میں اس نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پینے کے صاف پانی پر تحقیق کی گئی ہے جن میں اب پاکستان بھی شامل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس تحقیقی رپورٹ کی مدد سے ہمارے ریسرچ اسکالرز مزید تحقیق و تفتیش کرسکتے ہیںخاص طور پر ماحولیات اور پانی کی فراہمی و نکاسی کے ذمہ دار اداروں کو یہ تحقیقی رپورٹ بڑی مفید معلومات فراہم کرسکتی ہے۔