(ن) کی ٹکٹ کے خواہشمند امیدوار وں نے ایکدوسرے کیخلاف محاذ کھول دیا

چٹکلوں کی وجہ سے اجلاس میں قہقے بھی لگتے رہے ،شہباز شریف نے شکایات لگانے پر امیدواروں کو سختی سے ڈانٹ پلا دی ٹکٹ کیلئے آنے والے امیدواراپنے ساتھ بلدیاتی نمائندوں سمیت متحرک رہنمائوں کو بھی لائے تھے جو باہر بیٹھے رہے

اتوار 10 جون 2018 21:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2018ء) مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ کے خواہشمند امیدوار وں نے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کے دوران ایکدوسرے کیخلاف محاذ کھول دیا ،چٹکلوں کی وجہ سے اجلاس میں قہقے بھی لگتے رہے ،شہباز شریف نے ایک دوسرے کے خلاف شکایات لگانے پر امیدواروں کو سختی سے ڈانٹ پلا دی ۔مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوئے جس میں لیگی امیدواروں کی جانب سے ٹکٹ کے حصول کیلئے ایک دوسرے کی مخالفت بھی کی گئی۔

شہباز کی صدارت میں ہونے والے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں پارٹی کے دیرینہ رہنمائوں اور سابق اراکین اسمبلی نے کھل کر ایک دوسرے کی مخالفت کی ۔اس موقع پر ٹکٹ کیلئے آنے والے امیدواراپنے ساتھ بلدیاتی نمائندوں سمیت متحرک رہنمائوں کو بھی لائے تھے جو باہر بیٹھے رہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران ایک موقع پر پارٹی رہنما چوہدری باقر علی نے کہا کہ پی پی 152سے ارائیں برادی کے امیدوار کو ٹکٹ دیا جائے جس پر بجاش خان نیازی نے کہا کہ میرا نام بجاش خان نیازی ارائیں رکھ لیں اور ٹکٹ مجھے دیدیں جس پر تمام شرکاء نے قہقہ لگایا ۔

انہوںنے کہا کہ پارٹی قیادت جسے ٹکٹ دے گی اس کے ساتھ ہوں لیکن اگر مجھے دیدے تو بہتر ہے جس پر دوبارہ قہقے بلند ہوئے۔ سابق اراکین ملک ریاض اور غزالی سلیم بٹ آمنے سامنے آ گئے اور الزامات لگائے ۔ غزالی سلیم بٹ نے کہا کہ پارٹی قیادت حلقے میں ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں کی تحقیقات کرا لے سب ناقص ہیں ۔ملک ریاض نے کہا کہ پارٹی کے ساتھ مخلص رہا ہوں ،حلقوں کے بلدیاتی نمائندے بھی ساتھ ہیں ،حلقہ میں خدمت کی اورعوام اس بات کے گواہ ہیں ۔

پی پی 166کے چیئرمینوں نے متفقہ فیصلہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) ٹکٹ صرف حلقہ سے تعلق رکھنے والے شخص کو دے اور باہر سے وارد ہونے والے کو ٹکٹ دیا گیا تو سپورٹ نہیں کریں گے ۔راشد کرامت بٹ نے کہا کہ میاں صاحب ورکرز کو ٹکٹ دیں پراپرٹی ٹائکون امیدوار نہ ہو ،ہم نے سیاسی پرچوں میں جیلیں کاٹیں ہیں، ہمارا خیال رکھا جائے ۔ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ آپ سب کا خیال رکھا جائے گا۔

شہبازشریف نے پی پی 156کے 11امیدواروں کے انٹر یو کئے ۔اجلاس کے دوران شہبازشریف نے لیگی رہنما چودھری واحد کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ چودھری واحد آپ نے پارٹی تبدیل کردی تھی ۔حلقہ 144اور 145کے امیدوار بھی شہبازشریف کے سامنے پھٹ پڑے اور شکایت کی کہ سابقہ ایم این اے اور ایم پی اے نے کچھ نہیں کروایا۔ شہباز شریف نے ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ آپ ٹکٹ لینے آئے ہیں یا شکایتیں لگانے کیلئے آئے ہیں ۔تمام پرانے کارکنوںکو جانتا ہوں کچھ اب بزرگ ہوگئے ہیں ۔اجلاس کے دوران بزرگ امیدوار نے مغل بادشاہ کا خواب سنایا تو اجلاس کشت زعفران بن گیا۔اجلاس میں شہباز شریف نے عمر سہیل ضیا بٹ کو ہلکے پھلکے انداز میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آ پ تو اپنے والد کی پارٹی سے ٹکٹ لیں ۔