متحدہ طلباء محاذ نے جمعتہ الوداع کو ملک گیر سطح ُپر''یوم القدس ''منانے کا اعلان کر دیا

اتوار 10 جون 2018 21:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2018ء) متحدہ طلباء محاذکے زیر اہتمام بیت المقدس اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے مقامی ہوٹل میں ''قومی کانفرنس ''کا انعقاد کیا گیا ۔کانفرنس کی صدارت متحدہ طلباء محاذ کے مرکزی صدر نعمان الجبار کی جبکہ مقررین میں سنی اتحاد کونسل کے مرکزی وائس چیئرمین سید جواد الحسن کاظمی ،انجمن طلباء اسلام کے مرکزی نائب صدر (اول)راجہ منصور اقبال،سماجی کارکن ریحان طاہر قادری ،امت واحدہ فورم کے رہنما جعفر ماجد اعوان ،مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریڑی علامہ اقبال بہشتی ،آستانہ عالیہ مانکی شریف کے سجادہ نشین پیرزادہ محمد امین ،مسلم ہینڈز انٹرنیشنل کے کنٹر ی ہیڈ سید ضیاالنور شاہ ،اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل کونسلر محمد رضا کاکا،اسلام آبادہائی کورٹ بارکے جوائنٹ سیکریڑی محمد آصف تمبولی ،انٹر یونیورسٹی کنسورشیم کے کوارڈینٹر محمد مرتضی نور،ڈاکٹر کمیل قزلباش،پروفیسر عادل نصیر نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس میںمختلف ممالک کے سفیروں ،مختلف مکتبہ فکر کے مذہبی سکالرز،مذہبی ،سیاسی،سماجی شخصیات سمیت انجمن طلباء اسلام ،اسلامی جمعیت طلباء ،مصطفوی سٹوڈنٹ موومنٹ ،آئی ایس او ،ایم ایس ایف،اسلامی تحریک طلباء،انصاف سٹوڈنٹس ،المحمدیہ سٹوڈنٹس اور ملک کی دیگر چھوٹی بڑی طلباء تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔''قومی کانفرنس''کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جمعتہ الوداع کو ملک گیر سطح ُپر''یوم القدس ''منایا جائے گا اور فلسطینیوں کی حمایت میں بھر پور ریلیاں نکالی جائیں گی ۔

بیت المقدس میں اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے ایشو پر اسلامی سربراہی کانفرنس طلب کی جائے۔انہوں نے کہاعالم اسلام متحدہ ہوکر مظلوم فلسطینیوں کی مدد کیلئے نکلے ۔یوم القدس منانے سے روکنا استعماری قوتوں کی عالمی سازش ہے ۔امت مسلمہ کے تمام مسائل کا واحدحل اتحاد امت اور ملی وحدت میں مضمر ہے ۔اسلامی ممالک کو اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔

اقوام متحدہ مسلمانوں کے مسائل حل کرانے میں ناکام ہو چکی ہے ۔دنیا کا سب سے بڑا ناسور یہود اور اسرائیل ہے جو ایک مذہب نہیں بلکہ مفاد پرست قوم ہے ۔ بیت المقدس میں امریکی دارالحکومت بنانے کا امریکی خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ قبلہ اوّل کی آزادی کے لئے اسلامی ممالک کا اتحاد ضروری ہے۔ عرب ممالک تیل کی سپلائی بند کر کے امریکہ کو اسرائیل نواز فلسطین پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

امریکہ کی فلسطین پالیسی اسلام دشمنی پر مبنی ہے ۔ نئی عالمی سرد جنگ میں مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ مسلم حکمران اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف ہر سازش کے پیچھے یہودیوں کا ہاتھ ہے۔ اہل حق امریکہ کی استعماریت اور سامراجیت کی مزاحمت کریں گے۔ اسلام اور کفر کی جنگ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

اقوام متحدہ میں طاقتور ممالک کی ویٹو پاور مسلمانوں کے مسائل کے حل میں بڑی رکاوٹ ہے۔ مسلم ممالک اپنی اسلامی اقوام متحدہ بنائیں۔ پوری دنیا میں مسلمانوں کا لہو پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔ مسلم ممالک کے باہمی جھگڑوں کی وجہ سے مسئلہ فلسطین حل نہیں ہو رہا۔فلسطین اور بیت المقدس پر بروز طاقت قبضہ کرنے والوں کے خلاف جہاد فرض ہو چکا ہے۔ہر کلمہ گو مسلمان کے دل میں مظلوم فلسطینیوں کیلئے احساس اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔امریکہ مسئلہ فلسطین کی آڑ میں معصوم فلسطینیوں پر ضبر اور ظلم کر رہا ہے ۔مسلم حکمران بے حسی کا کفن اوڑھے بے غیرتی کی قبر میں دفن ہو چکے ہیں ۔استعمار فلسطین کو زیادہ دیر غلام نہیں رکھ سکتا ۔