امریکی فوج کا فغانستان میں حملے جاری رکھنے کا اعلان

اتوار 10 جون 2018 21:40

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جون2018ء) افغانستان میں سینئر ملٹری کمانڈر کی جانب سے طالبان اور داعش کے خلاف نئی جنگی حکمت عملی وضع کرنے کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگرنس کو دو ٹوک جملوں میں کہہ دیا کہ افغانستان میں امریکی حملے جاری رکھے جائیں گے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق کانگرنس کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ ‘امریکا افغانستان میں طالبان اور دیگر جنگجوؤں کے خلاف اپنی مسلح کارروائیاں جاری رکھے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ‘افغان حکومت، افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکیورٹی فورسز کو درپیش طالبان اور داعش کے حملوں کے پیش نظر انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھیں گے’۔ انہوں نے امریکی قانون سازوں کو مطلع کیا کہ طالبان کے خلاف بھی ‘جنگی کارروائیاں’ عمل میں لائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ 8 جون کو افغانستان میں امریکی اور نیٹو فورسز کے کمانڈر نے اعلان کیا تھا کہ افغانستان میں داعش کے خلاف جنگ میں شدت لائی جائے گی۔

مذکورہ اعلان ایسے وقت پر سامنے آیا جب امریکی سیکریٹری دفاع جیم میٹس نے عزم کا اعادہ کیا تھا کہ شام میں داعش کو شکست دینے کے بعد بھی عسکری دباؤ کا سامنا رہے گا۔ جنرل نکولسن نے کہا تھا کہ طالبان کے خلاف افغان جنگ بندی کے دوران صوبے ننگرہار میں داعش کے خلاف جنگ کا دائرہ وسیع ہوگا۔ واضح رہے کہ افغان حکومت نے عید الفطر کے پیشِ نظر طالبان کے ساتھ عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

افغان صدر اشرف غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’طالبان کے ساتھ جنگ بندی 27ویں روزے سے لے کر عید الفطر کے 5ویں روز تک رہے گی‘۔ دوسری جانب طالبان کی جانب سے عید الفطر کے دوران جنگ بندی کی حکومتی پیش کش کی منظوری سے قبل مغربی صوبے ہرات اور شمالی صوبے قندوز میں فوجی بیس اور پولیس سینٹر پر کیے گئے جس کے نتیجے میں 36 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

علاوہ ازیں امریکی جنرل نے خبردار کیا تھا کہ اگر طالبان نے حملہ کیا تو امریکی فورسز امن معاہدے کے دوران ہی بھرپور جواب دے گی۔ پینٹاگون کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری دفاع جیم میٹس نے برسلز میں نیٹو کمانڈر کو کہا کہ شام میں امریکی اتحادیوں نے داعش کے نام نہاد ‘خلافت’ کو ختم کرنے کے لیے حملے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں کوئی خلل باقی نہ چھوڑی جائے جس سے شامی بشار الاسد اور اس کے حامی فائدہ نہ اٹھا سکیں۔

دوسری جانب امریکی حکام نے افغانستان کے حوالے سے اشارہ دیا کہ واشنگٹن کابل میں امن اور عسکری حکمت عملی کے زریعے جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ہفتہ وار بریفنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘ٹرمپ انتظامیہ پاکستان اور دیگر اقوام کی مدد سے طالبان کو امن کے لیے آمادہ کرنا چاہتی ہے’۔ -06-18/--207