بھارت کشمیر ی نظربندوں کو بدترین سیاسی انتقام اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنا رہا ہے ،سیدعلی گیلانی

پوری کشمیری قوم کو ان اولوالعزم قیدیوں کے صبرو استقلال اور جذبہ حریت پر فخر ہے، جنہوں نے جبرو استبداد کی وحشیانہ کارروائیوں کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا

پیر 11 جون 2018 12:28

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے غیر قانونی طورپر نظربند حریت پسندوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فرقہ پرست قیادت فوجی طاقت کے نشے میں کشمیری نظربندوں کو سیاسی انتقام اور غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنا رہی ہے جو کہ انسانی حقو ق کی بدترین پامالی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری نظربندوں پر ڈھائے جانیوالے بدترین مظالم ، انہیں تنگ وتاریک کوٹھریوں کے علاوہ جرائم پیشہ قیدیوں کے ساتھ جبراً نظربند رکھنے، نماز اور دیگر مذہبی عبادات کی اجازت نہ دینے ، ذہنی اور جسمانی ازیتوں میں مبتلا رکھنے، علاج معالجے اور مناسب خوراک کی عدم دستیابی ، انہیں اپنے پیاروں سے ملاقاتوں کے دوران تنگ طلب کرنے، عدالتوں میں پیشی کیلئے لے جاتے وقت غیض وغضب کا نشانہ بنانے اور عدالتوں میں پیشی میں دانستہ طورپر تاخیر جیسی کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پوری کشمیری قوم کو ان اولوالعزم قیدیوں کے صبرو استقلال اور جذبہ حریت پر فخر ہے، جنہوں نے جبرو استبداد کی وحشیانہ کارروائیوں کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرتے ہوئے بھارتی سامراج کے سامنے سرینڈر کرنے سے انکار کردیا ہے۔سیدعلی گیلانی نے غیر قانونی طورپر نظربند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوںکو انکی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صاحب ثروت افراد سے اپیل کی کہ ہمیںعیدالفطر کے مبارک موقعے پر ہمیں اپنے شہداء کی بیواؤں، بچوں اور والدین ودیگر مستحقین کے علاوہ اپنے نظربندوں کے اہل و عیال ور لواحقین کو نہیں بھولنا چاہیے ۔

انہوںنے عمر قید کاٹنے والے کشمیری رہنمائوں ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، نذیر احمد شیخ، طارق احمداور منظور احمداورنئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند حریت رہنمائوں شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام، شاہد یوسف، فاروق احمد ڈار، محمد اسلم وانی، ظہور احمد وٹالی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ اور مظفر احمد ڈارکے علاوہ مسرت عالم بٹ، غلام محمد خان سوپوری، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر، حکیم شوکت، اسداللہ پرے، شوکت احمد خان، محمد رمضان خان، فاروق توحیدی، بلال احمد کوٹہ،محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، امیرِ حمزہ شاہ، میر حفیظ اللہ، شکیل احمد بٹ، عبدالغنی بٹ اور دیگر کے جذبہ آزادی کو سلام پیش کیا ۔

حریت چیئرمین نے آزادی پسندوں کی مسلسل نظربندی کو فسطائیت قراردیتے ہوئے کہاکہ ان ہتھکنڈوں سے ان کے عزم صمیم میں کوئی کمی نہیں آئیگی ۔انہوںنے تہاڑ جیل سے رہا ہونیوالے محمد صدیق گنائی، فاروق احمد ڈگہ اور غلام جیلانی کی طرف سے جیل میں نظربند کشمیری حریت پسندوں کے ساتھ جیل حکام کا متعصبانہ سلوک کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا کہ فاروق احمد ڈگہ کی روداد ستم اور نظربندی کے دوران ان کے دانت توڑے جانا ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، عالمی ریڈکراس اور اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کیلئے چشم کُشا ہونا چاہیے ۔

انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو کشمیری حریت پسندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے خود مقبوضہ علاقے کا دورہ کرنا چاہیے اور انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر سفارتی اور سیاسی دباؤ بڑھانا چاہیے۔سیدعلی گیلانی نے نواکدل سرینگر کے رہائشی محمد وسیم کے گھر پر پولیس کے چھاپوں اور یمبرزل واری سوپور میں واقع فوجی کیمپ کی طرف سے لوگوں کو ظلم وتشدد اور خوف وہراس کا نشانہ بنانے کی بھی شدید مذمت کی ۔