دُبئی: پاکستانی مسافر کو اخلاق باختہ حرکت بہت مہنگی پڑ گئی

دُبئی کی عدالت نے ملزم کو تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 11 جون 2018 12:35

دُبئی: پاکستانی مسافر کو اخلاق باختہ حرکت بہت مہنگی پڑ گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جُون 2018ء) نشے میں دُھت پاکستانی مسافر کی جانب سے ایئرپورٹ پر تعینات پولیس افسر کے سامنے جسم کے پوشیدہ حصّوں کی نمائش کرنا مہنگا پڑ گیا۔ دُبئی کی عدالت نے اس مذموم حرکت پر ملزم کو تین ماہ قید کی سزا سُنا دی۔ تفصیلات کے مطابق جنوری 2018ء کے دوران مُدعی پولیس اہلکار دُبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرانزٹ سیکشن میں تعینات تھا جب وقوعہ کے روز ایک 34سالہ پاکستانی مسافر طیارے میں بورڈنگ کے لیے چیک پوائنٹ پر پہنچا۔

اُس کے سامان کی سکیننگ کرنے پر اُس میں سے بیٹریز برآمد ہوئیں۔ جس پر اہلکار نے ملزم مسافر کو بتایا کہ یہ بیٹریاں جہاز میں لے جانا ممنوع ہے کیونکہ اس سے جہاز اور دیگر مسافروں کوخطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس بات پر ملزم سیخ پا ہو گیا اور بدکلامی پر اُتر کر پولیس اہلکار سے اصرار کرنے لگا کہ وہ یہ بیٹریاں ساتھ ہی لے جائے گا۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکار نے اُسے پیار سے سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ بیٹریز ساتھ لے جانا خطرناک عمل ہے اور قانون کی رُو سے قابلِ تعزیر ہے۔

اس پر ملزم جو چِلی کی فلائٹ سے دُبئی پہنچا تھا اور نشے میں دُھت تھا‘ اُس نے پولیس والے کو وہاں موجود لوگوں کے سامنے ماں بہن کی گالیاں دینی شروع کر دیں۔ جب پولیس اہلکار نے اُس کا غصّہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی‘ تو اُس نے مزید طیش میں آ کر اُس کے سامنے اپنے پوشیدہ اعضاء ظاہر کر دیئے۔ اس اخلاق باختہ حرکت کے ساتھ ہی نشے کی زیادتی کے باعث ملزم فرش پر گِر کر بے ہوش ہو گیا۔

جب اُسے ہوش آئی تو اُس نے خود کو پولیس کے دفتر میں پایا۔ جہاں اُسے پتا چلا کہ اُس کی شرمناک حرکت پر اُس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے تو وہ معافیاں مانگنے پر اُتر آیا۔ مارچ 2018ء میں دُبئی کی عدالت نے ملزم کو پولیس اہلکار کی جانب عوام کی موجودگی میں نامناسب اشارہ کرنے اور نشے کی حالت میں ہونے کے باعث تین ماہ قید کی سزا سُنائی تھی۔ جس پر ملزم نے نظر ثانی کی اپیل دائر کر کے سزا میں کمی کی درخواست کی تھی۔ مگر عدالت نے اپیل کے دوران ملزم کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ قوانین کے مطابق ملزم کی سزا پُوری ہوتے ہی اُسے دُبئی سے ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :