تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچنا تشویشاک ہے ‘شفیق اے نقی

برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی، برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے ‘چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن

پیر 11 جون 2018 14:02

تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچنا تشویشاک ہے ‘شفیق ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) چیئرمین لاہور ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن ڈاکٹر شفیق اے نقی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے تمام تر اقدامات کے باوجودہ درآمدات اور تجارتی خسارے میں اضافہ کا رجحان بدستور جاری ہے اور تجارتی خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنا تشویشناک امر ہے ،مسلسل اضافے سے تجارتی خسارہ 34 ارب ڈالر ہوگیا جبکہ برآمدات 21 ارب 32 کروڑ ڈالر پر آگئیں،برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین میاں شہریار علی ،حافظ ایم عمران حمید وائس چیئرمین کے ساتھ ٹائون شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

شفیق اے نقی نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ کیلئے مثبت اقدامات اور خصوصی مراعات ازحد ضروری ہے برآمدات میں اضافہ سے ہی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوگی انہوں نے کہا کہبڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے برآمدات میں اضافہ کیلئے سستی توانائی کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ خطے کے دیگر ممالک میں گیس اور بجلی کے نرخ پاکستان کے مقابلے میں پچاس فی صدتک کم ہیں اس کے علاوہ وہاں کم اجرتوں پر دستیاب افرادی قوت کے باعث ان ممالک کی برآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوگا اس لیے گیس اور بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ صنعتی پیداوار پر آنے والی لاگت میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں جاری مسابقت میں پیچھے رہی ہیں اور اسی وجہ سے ان کی جگہ دیگر ممالک کی مصنوعات لے رہی ہیںاور برآمدات کمی کا شکار اور تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے۔