سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش

جولائی کو کمیشن کی مدت ختم ہوجائے گی، میں مدت میں توسیع بھی نہیں چاہتا، مزید نوکری کی خواہش نہیں، امیرہانی مسلم گندے پانی سے سمندری آلودگی میں اضافہ، ڈی ایچ اے میں تعمیراتی کام کی تفصیل طلب، کنٹونمنٹ کلفٹن سے بھی جامع پلان طلب

پیر 11 جون 2018 16:23

سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈی ایچ اے کی سرزنش
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈامیرہانی مسلم نے سیوریج کا گندا پانی سمندر میں چھوڑنے پر ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس لگا کر اس مسئلے کو حل کیا جائے۔پیرسندھ ہائی کورٹ میںفراہمی و نکاسی آب سے متعلق کمیشن کی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ کورنگی اورصنعتی علاقوں کا پانی سمندر میں ڈالا جا رہا ہے جس سے سمندری آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔

واٹر کمیشن کی سماعت کے دوران ڈی ایچ اے کے سیکرٹری نے کہا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کام جاری ہے، اگست 2019 میں نصب کردیئے جائیں گے، سربراہ کمیشن نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ اتنا بڑا نہیں کہ اگست 2019 کا وقت مانگا جائے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 6 میں کوشش کریں گے چار ماہ میں پلانٹ نصب کردیں، سربراہ کمیشن نے حکم دیا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹس جلد لگائے جائیں تاکہ پانی سمندر میں نہ جائے، کمیشن کے فوکل پرسن نے کہا کہ پلان مرتب کرلیتے ہیں کہ کس فیز کا پانی کس پلانٹ میں جائے گا۔

ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی کے مسئلے پر بھی سربراہ کمیشن نے اتھارٹی کی سرزنش کی اور کہا کہ پانی کی فراہمی کو آپ لوگ کیوں بہتر نہیں بناتے، کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے بتایا کہ جو چارجز دیتا ہے اسے پانی فراہم کر دیا جاتا ہے۔واٹرکمیشن نے ڈی ایچ اے کو سہولتیں فراہم کرنے تک مزید تعمیرات روکنے کا حکم دے دیا۔سیکرٹری ڈی ایچ اے نے کہا کہ فیز 8 میں آر او پلانٹ سے پانی دیں گے اور مسئلہ نہیں رہے گا، اس پر سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ آر او پلانٹ لگائیں گے تو پانی زمین میں اور نیچے چلا جائے گا، آپ لوگ پانی دے نہیں رہے اور فیز 8 میں تعمیرات بھی جاری ہیں۔

کمیشن کے فوکل پرسن نے انکشاف کیا کہ فیز 1،2،4 اور 7 میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی، اگر فیز 7 اور 8 کو الگ الگ کریں گے تو کام میں آسانی ہوگی، سربراہ کمیشن نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر ادارہ اپنی ذمے داریوں سے بھاگ رہا ہے۔سربراہ واٹر کمیشن جسٹس (ریٹائرڈ)امیرہانی مسلم نے کہا کہ 14 جولائی کو کمیشن کی مدت ختم ہوجائے گی، میں مدت میں توسیع بھی نہیں چاہتا، مزید نوکری کی خواہش نہیں، اپنا یہ کام مقدس سمجھ کر کیا۔

سماعت کے دوران سیکرٹری ڈی ایچ اے نے یکم جولائی تک مہلت مانگی، کمیشن نے 2 جولائی کی آخری مہلت دے دی، سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ کی عدم حاضری پر کنٹونمنٹ ڈائریکٹر کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا گیا، کمیشن نے تنبیہ کی کہ ڈائریکٹرکنٹونمنٹ نہ آئے تو سیکریٹری ڈیفنس کو طلب کیا جائے گا۔واٹر کمیشن نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی فراہمی، ٹریٹمنٹ، سیوریج اور تعمیراتی کام سے آگاہ کیا جائے، کمیشن نے کنٹونمنٹ کلفٹن سے بھی جامع پلان طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :