خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی کا کے پی فوڈ اتھارٹی کا دورہ

ملاوٹ کی وجہ سے نجی ہسپتالوں کے رجحان میں اضافہ ہواہے، فوڈ اتھارٹی کا مختصر عرصے میں قیام قابل تحسین ہے، نگران حکومت مزید فنڈز اور تعاون فراہم کریگی، سیاحتی مقامات پر بھی فوڈ اتھارٹی کے دفاتر قائم کئے جائیں ،ْدوست محمدخان

پیر 11 جون 2018 18:13

خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی کا کے پی فوڈ اتھارٹی کا دورہ
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی جسٹس دوست محمد خان نے اپنے سرکاری دوروں کا آغاز کے پی فوڈاتھارٹی کے دورے سے کیا۔ دورے کے موقع پر اتھارٹی کے چئیرمین و ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش اور ڈائریکٹر جنرل ریاض خان محسود نے وزیراعلی کا استقبال کیا۔ گیٹ پر موجود بچوں نے وزیراعلی کو پھول پیش کئے۔

ترجمان خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فود اتھارٹی عطااللہ خان کے مطابق وزیراعلی نے دفتر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور اتھارٹی کے عملے سے ملے۔ ڈائریکٹر جنرل ریاض خان محسود وزیراعلی کو ادارے کے قیام، آپریشنز، ضلعی دفاتر اور دیگر امور پر بریفنگ دی جس پر وزیراعلی نے مختصر عرصے میں ادارے کی فعالیت کی تعریف کی اور اسے مزید فعال بنانے کیلئے حکومتی ارادے کا اعادہ کیا۔

(جاری ہے)

بریفنگ کے بعد وزیراعلی اڈیٹوریم تشریف لائے جہاں، چیمبرآف کامرس اور دیگر تاجر تنظیموں کے عہدیدارن سمیت میڈیا کے نمائندے اور اتھارٹی کے اہلکار بیٹھے تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے چیمپبرآف کامراس کے صدر ذاہد شنواری نے کے پی فود اتھارٹی کی جانب سے اس تقریب کے انعقاد پر اتھارٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیراعلی کے دورے کی تعریف کی اور کہا کہ فوڈ اتھارٹی اور تاجروں کا چھولی دامن کا ساتھ ہے اور اتھارٹی کو تاجروں کی بھرہور تعاون حاصل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اتھارٹی کے آنے ہمارے روزگاروں میں بہتری آئی ہے اور اتھارٹی کی رہنمائی میں ہمارے کاروبار مزید ترویج ملے گی۔وزیراعلی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تاجران اور میڈیا نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی فوڈ اتھارٹی کے قیام سے عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے اور ایسے اداروں پر عوام کا اعتماد ہونا چاہئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت اور عوام کا زیادہ تر بجٹ صحت کی مد میں خرچ ہوتا ہے جس کی بڑی وجہ ملاوٹ شدہ خوراکوں کی دستیابی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اشیائے خوردونوش کی صنعت سے وابسطہ افراد خود بھی یہ سوچین کہ جو وہ بیچ رہے ہیں آیا وہ خود اسے کھانا پسند کرینگے یا نہیں۔ وزیراعلی دوست محمد خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مضر صحت خوراک کھلانا حقوق العباد کی نفی ہے جسے خدا بھی معاف نہیں کرتا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خراب چیز کو اچھی پیکنگ میں پیش کرنا دھوکہ دہی کے زمر ے میں آتا ہے ۔ وزیراعلی نے ہدایت کی دیہاتوں میں ترسیل کرنے والے ہول سیل ڈیلرز پرکھڑی نظر رکھی جائے جبکہ سیاحتی مقامات پر کے پی فوڈ اتھارٹی کے سب آفسز کے قیام پر شاباش دی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاحوں کو صاف ستھری خوراک ملے گی تو صوبے کی معیشت کو فروغ ملے گا ترقی ہوگی۔