شانگلہ کوئلہ کان مزدوروں کی موت کا سلسلہ تھم نہ سکا ،درہ آدم خیل میں کان بیٹھ گئی شانگلہ کے 2مزدور جاںبحق

لاشوں کو تاحال نکال نہ نکالا جا سکا رواں سال کوئلہ کان حادثات میں شانگلہ کے سوسے زائد مزدور زندگی بازی ہار گئے

پیر 11 جون 2018 19:05

ا لپوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2018ء) شانگلہ کوئلہ کان کے مزدوروں کے موت کا سلسلہ تھم نہ سکا ،عیدآنے سے پہلے درہ ادم خیل سے کوئلہ کان کی 2مزدور جاں بحق ہوگئے ،درہ آدم خیل میں کوئلہ کان بیٹھ گئی شانگلہ کے دو مزدور پھنس کر جاں بحق ،لاشوں کو تاحال نکال نہیں نکالا جا سکا ،مز ید 2دن لگ سکتے ہیں ریسکیو کاروائی جاری ،اس سال کوئلہ کان کے حادثات میں اضافہ شانگلہ کے سوسے زائد مزدور جان بحق ہوگئے کوئلہ کانوں میں آئے روز حادثات رونما ہورہے ہیں جس پر شانگلہ کے مزدوروں نے احتجاج بھی کرلیا لیکن کسی کو خیال ہی نہیں آیا، چیف جسٹس آف پاکستان بھی اس مسئلے پر خاموش تماشائی بنے رہے کوئلہ کانوں میں غیر معمولی حفاظتی اقدمات نہ ہونے کیوجہ سے آئے روز حادثات پیش آرہے ہیں کوئلہ کانیں شانگلہ کے مزدوروں کے لئے موت کے کنویں بن گئے ں اعلی حکام خاموش گزشتہ روزدرہ آدم خیل میں کوئلہ کان کی چھت بیٹھ گئی جسمیں شانگلہ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان مزدور پھنس کر زیادہ ٹائم گزر جانے کے بعد جان بحق ہوگئے لاشیں مقامی مزدوروں نے خود دو روز کے کافی تگ ودد کرتے ہوئے ریسکیو کاروائی جاری رکھی ہوئی ہے افسوس کے ان کوئلہ کانوں میں بروقت سرکاری ریسکیو اہلکار نہیں پہنچ پاتے جس کیوجہ سے اموات میں اضافہ ہوجاتا ہے اس ماہ کی اوائل میں کوئلہ کان بلوچستان کے حالیہ حادثات میں 23 مزدور کوئلہ کان میں جان بحق ہوگئے تھے جس کے بعد احتجاج کیا گیا لیکن کسی نے نوٹس نہیں لیا اور اس غفلت او لاپرواہی کیوجہ سے آئے روز کوئلہ مزدوروں کی اموات میں بے حد اضافہ ہوچکا ہے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے چیف جسٹس ثاقب نثار صاحب معمولی مسئلوں پر سوموٹو ایکشن لے رہے ہیں لیکن غریب محنت کشوں کی اموات چیف جسٹس کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے ۔

(جاری ہے)

شانگلہ کے عوامی حلقوں نے ایک بار پھر چیف جسٹس آف پاکستان سے کوئلہ کان کے مزدوروں کی تحفظ کیلئے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے اس سلسلے میں شانگلہ بار نے بھی چیف جسٹس سے مطالبہ کیا تھا ۔