پشاورکارخانومارکیٹ کے تاجرکسٹم اورپولیس اہلکاروں کیخلاف ڈٹ گئے،1600تان کپڑااورایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے کی نقدی واپس نہ کرنے کی صورت میں احتجاج جاری رکھنے کی دھمکی دیدی

پیر 11 جون 2018 19:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جون2018ء) پشاورکارخانومارکیٹ کے تاجرکسٹم اورپولیس اہلکاروں کی جانب سے ہارون مارکیٹ کی دکانوں سے کروڑوں روپے مالیت کاسامان واپس کرنے کیلئے ڈٹ گئے ہارون مارکیٹ کے تاجروں نے 1600تان کپڑااورایک کروڑ پندرہ لاکھ روپے کی نقدی واپس نہ کرنے کی صورت میں احتجاج کا نہ ختم ہونے والاسلسلہ شروع کرنے کاعندیہ دے دیاہے۔

گزشتہ روزپشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہارون مارکیٹ کے متاثرہ تاجرحاجی غفاراورحاجی حلیم سیدمہمندنے کہاکہ 7جون کوتین بجے سہ پہرحکومتی اداروں نے ہارون مارکیٹ میں بغیر قانونی نوٹس کے دکانوں کے تالے تھوڑکرکروڑوں روپے کاسامان لوٹ کرچلے گئے سامان لوٹنے والوں میں کسٹم ،پولیس اورکسٹم انٹیلی جنس کے اہلکاراورحکام شامل تھے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزیدکہاکہ اس تمام واقعہ کاثبوت انکے پاس سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیوکی شکل میں موجود ہے جس میں صاف دکھائی دے رہاہے کہ کس طرح مذکورہ اہلکاردکانوں کے تالے تھوڑکرکپڑاوردکانوں میں موجودنقدی لوٹ کراپنے ساتھ لے جارہے ہیں انہوںنے کہاکہ پورے ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں باڑہ مارکیٹیں موجود ہیں لیکن پشاورمیں ایک سوجھی سمجھی سازش کے تحت کارخانو مارکیٹ کے تاجروں کوبے روزگارکرنے کی کوشش کی جارہی ہے جوکہ ظلم وزیادتی ہے جبکہ ملک کے دیگرشہروں میں کاوبارکرنے والے تاجروں کی طرح انہیں بھی آئینی اورقانونی حق حاصل ہے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں پولیس اوردیگرمحکموں کے اعلیٰ حکام سے کئی بارملاقاتیں بھی کرچکے ہیں اورانہیں تمام ترصورتحال سے آگاہ کرنے کے باوجودحکام مال لوٹنے والے اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہیں کررہے ہیں انہوں نے خبردارکیاکہ اگرفوری طورپران کی دکانوں سے لوٹاگیا1600تان کپڑااورایک کروڑپندرہ لاکھ روپے کی نقدی انہیں واپس نہیں کی گئی اورمذکورہ اہلکاروں کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی تو وہ احتجاج شروع کردینگے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پرعائدہوگی۔

متعلقہ عنوان :