سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے این اے 109 سے متحدہ مجلس عمل کی طرف سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے

پیر 11 جون 2018 20:14

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2018ء) سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے این اے 109 سے متحدہ مجلس عمل کی طرف سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک وقوم کومتحدہ مجلس عمل جیسی صالح ، باکردار قیادت کی ضرورت ہے جوحقیقی معنوں میں عوام کی فلاح وبہبود اورملکی سلامتی اور تحفظ کویقینی بنائے ۔

ایم ایم اے مرکزسمیت تمام صوبوں میں بھی واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی اور اس ملک کو اندھیروں اور مایوسیوں سے نکال کر پائیدار ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم قرآن وسنت کی بالادستی ، تقویٰ ،علم اور خدمت کا پیغام لے کر عوام کے سامنے آئے ہیںاور قوم کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ حقیقی تبدیلی صرف اسلامی نظام اور دیانت دار قیادت کے ذریعے ہی ممکن ہے ، لوگوں کے حقوق غصب کرنے، امانتیں ہڑپ کرنے اور بدترین کرپشن سے ہاتھ رنگنے والے آئندہ الیکشن میں کس منہ سے قوم کا سامنا کریں گے،چوروں ، رسہ گیروں ، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے عوا م کو متحد ہو کر ایم ایم اے کا ساتھ دینا ہوگا ۔

(جاری ہے)

دینی جماعتوں کی مخلص اور دیانت دار قیادت ہی ملک کو درپیش چیلنجز سے نکال سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے اپنے اپنے ادوارمیںعوامی مسائل کے حل کی بجائے اپنی دولت میں ہی اضافہ کیا ہے۔عوام دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔ دنیا میں ظلم اورجبر کے نظام کے خاتمے کا وقت آگیا ہے، عوام جابر حکمرانوں کے خلاف عوام بغاوت کررہے ہیں، دنیا بھرمیں تبدیلی کی لہریں اٹھ رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان دینے کی دعوے دار وں نے عوام سے عزت سے جینے کا حق بھی چھین لیاہے ۔ اب قوم کو اپنے دوست اور دشمن کی پہچان کرلینی چاہیے ۔ ستر سال سے برسراقتدار طبقے نے انہیں محرومیوں ، مایوسی اور بھوک ننگ کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ کسی نے جمعہ کی چھٹی ختم کر کے مغرب کو وفادار ی کا پیغام دیا تو کسی نے روٹی کپڑا مکان کے نام پر ان کو زندگی کی تمام سہولتوں سے محروم کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں وسیع پیمانے پر تبدیلی لانے کے لیے اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے اور اس کی جگہ اسلام کا منصفانہ و عادلانہ نظام رائج کیاجائی