آنیوالے انتخابات میں ہمارا مقابلہ مفاد پرست ،پیٹ پرست اور لوٹ مار پرستوں سے ہوگا ،منظور خان کاکڑ

سیاست میں بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں کئے جاتے ہیں ،انتخابات کے موقع مختلف سیاسی جماعتوں سے سیٹ ٹو سیٹ اور اتحاد بھی ہوسکتا ہے، رہنماء بی این پی کی پریس کانفرنس

پیر 11 جون 2018 20:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری سابقہ صوبائی وزیر منظور خان کاکڑ نے کہاہے کہ آنیوالے انتخابات میں ہمارا مقابلہ مفاد پرست ،پیٹ پرست اور لوٹ مار پرستوں سے ہوگا ،سیاست میں بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں کئے جاتے ہیں انتخابات کے موقع مختلف سیاسی جماعتوں سے سیٹ ٹو سیٹ اور اتحاد بھی ہوسکتا ہے ،بات چیت جاری ہے ،ہماری پارٹی پر وہ بلوچ اور قوم پرست تنقید کررہے ہیں جو انتخابات میں اپنی شکست دیکھ رہے ہیں ،انہوں نے یہ بات پیر کے روز مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر چیئرمین میر ظفراللہ شاہوانی کی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر پارٹی کے مرکزی قائدین نوابزادہ سراج رئیسانی ،سردار نور احمد بنگلزئی ودیگر قائدین موجود تھے ،منظور کاکڑ نے کہاکہ آنیوالے انتخابات بلوچستان کی سیاست کا رخ تبدیل کردیں گے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں ،نئی پارٹی بنانے کا مقصد عوام کی محرومیوں کو ختم کرنا ہے انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ صوبے میں پانچ سال تک قوم پرست پشتون اور بلوچوں کی حکومت رہی اور 15ارب روپے لیپس ہوگئے جب ان سے پوچھا گیا کہ 15روپے لیپس ہوگئے اس کی وجہ کیاتھی انہوں نے عجیب منقت پیش کیا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی ،نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مسلم لیگ (ن) کے نواب ثناء اللہ زہری اس بات پر اتفاق نہیں کرسکتے کہ 15ارب روپے کس طرح خرچ کئے جائیں جس کی وجہ سے یہ پیسے لیپس ہوگئے اور مرکز کو واپس بھیج دیئے گئے ،انہوںنے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ اکیسویں صدی میں بھی جانور اور انسان کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان میں ایک جگہ پانی پیتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی رنگ ونسل سے بالکل پاک ہے ہماری پارٹی میں پشتونخواملی عوامی پارٹی ،مسلم لیگ (ن) ،بی این پی عوامی ،جمعیت علماء اسلام اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اکابرین اور مشران شامل ہورہے ہیں کیونکہ ہماری پارٹی ایک گلدستے کی طرح ہے جس میں مختلف قسم کی پھول ہے اور اس گلدستے میں جو پھول اسکی خوشبوپورے بلوچستان میں پھیلی ہوئی ہے ،انہوںنے کہاکہ پارٹی نے صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کردیئے گئے ہیں جن کی فہرست آئندہ 24گھنٹے میں جاری کردیئے جائے گی ،انہوں نے کہاکہ چالیس سال سے زیادہ قوم پرست ،مفاد پرست اور پیٹ پرستوں نے صوبے پر حکمرانی کی مگر اپنی ذات کے علاوہ بلوچستان کے عوام کو کوئی ترقی نہیں دی ،پشتونخواملی عوامی پارٹی جو اپنے آپ کو قوم پرست پارٹی بناتی ہے جب حکومت آئی انکی اس نے پی اینڈ ڈی سمیت دیگر اہم محکمے اپنے پا س رکھے صرف اپنے ذاتی کیلئے انہوں نے پیسہ خرچ اور عوام کیلئے کچھ نہیں کیا ،انہوں نے کہاکہ فوج اور دیگر اداروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر بلوچستان میں امن وامان اور لوگوں کی تحفظ کیا ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں ،ان کے بارے میں جو بھی الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں ہم انکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ انتخابات قریب ہے ،بلوچستان عوامی پارٹی کی کامیابی یقینا ہے اس لئے بلوچ اور پشتون قوم پرست پارٹی کی کارکردگی اور اسکے نام پر تنقید کرتے ہیں،ہم اس کی پرواہ نہیں اور ہمیں عوام پر بھروسہ ہے ،25جولائی کو عام انتخابات میں ہماری پارٹی صوبے میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی ،ہماری پارٹی لوگوں کو سبز باغ دیکھانے کے حامی بلکہ کام کرنے کے عادی ہیں ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں نئی پارٹی کی تشکیل کے بعد بلوچستان کے بارے میں فیصلے اب بنی گالہ ،جاتی امرا اور بلاول ہائوس میں نہیں ہوں گے بلکہ بلوچستان میں ہی ہوں گے ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں سینیٹ کے الیکشن کے موقع پر ہماری پارٹی کے چیئرمین منتخب ہوئے ہیں ،ہماری پارٹی میں وہی لوگ ہے جو سابقہ حکومت کے دور میں انکے ساتھ تھے فرق یہ تھا کہ وہ تبدیلی اور صوبے کی ترقی چاہتے تھے مگر اس وقت کے قوم پرست پارٹیاں ان کو موقع نہیں دے رہی تھیں اور ان لوگوں کو اپنے ماتحت رکھنا چاہتے تھے ،انہوں نے کہاکہ صوبے میں قوم پرست پارٹیوں کی حکومت رہی مگر بلوچستان کو ہمیشہ پسماندہ رکھا صرف جی حضوری کی گئی اور مرکز نے جو کچھ دے دیا اس پر گزار کیا اور سابقہ حکمرانوں کو بلوچستان کے جغرافیائی لحاظ سے کچھ معلوم نہیں تھا کہ مستونگ اور قلعہ عبداللہ وپنجگور ،خضدار کہاں ہیں ،سب اپنے پیٹ پرستی پر لگے ہوئے تھے ان کو بلوچستان کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں تھی ہم بڑے بڑے دعوے نہیں کرتے ہیں ہم بلوچستان کے عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر اللہ تعالی اور عوام نے ہمیں حکومت دی تو ہم صوبے میں تبدیلی ضرورلائیں گے اور محسوس ہوگا کہ صوبے میں جو نئی پارٹی بنی ہے اس نے صوبے میں کیا تبدیلی لائی ہے ،ا سے قبل مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر میر ظفراللہ شاہوانی نے کہاکہ میں اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کرکے بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہورہاہوں چونکہ صوبے میں بلوچ اور پشتون قوم پرستوں ومسلم لیگ (ن) کی حکومتیں رہی مگر عوام کو مایوس کیا اور جھوٹے وعدے کئے اب وقت آگیا ہے کہ ہم حقیقت کا سامنا کریں ،لہذا میں مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کا اختیار کرتاہوں اور بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتاہوں ،پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل منظور احمد کاکڑ نے چیئرمین میر ظفراللہ شاہوانی کا پارٹی میں شمولیت کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ انکی پارٹی میں شمولیت سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی ۔