کوئٹہ، قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے اقتدار میں آنے کے بعد عوام کے حقوق کے بجائے اپنی مراعات کو ترجیح دی،منظور احمد کاکڑ

قوم پرستوں نے حقوق کے نام پر نعرہ لگا کر پنجاب اور اسلام آباد سے کچھ حاصل نہیں کیا بلوچستان عوامی پارٹی اقتدار میں آکر پنجاب اور اسلام آباد سے آکر حقوق کی بات کریں گے،جنرل سیکرٹری بلوچستان عوامی پارٹی

پیر 11 جون 2018 22:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری منظور احمد کاکڑ نے کہا ہے کہ قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے یہاں کے عوام کو ورغلا کر اقتدار میں آنے کے بعد عوام کے حقوق کے بجائے اپنی مراعات کو ترجیح دی قوم پرستوں نے حقوق کے نام پر نعرہ لگا کر پنجاب اور اسلام آباد سے کچھ حاصل نہیں کیا بلوچستان عوامی پارٹی اقتدار میں آکر پنجاب اور اسلام آباد سے آکر حقوق کی بات کریں گے بلوچستان کو خوشحال اور پرامن بنائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم باغ ‘ قلعہ سیف اللہ ‘ کنچوغی سمیت دیگر علاقوں سے عبدالمالک اور حیات اللہ کی قیادت میں سینکڑوں افراد نے پشتونخواملی عوامی پارٹی سے مستعفی ہو کر بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء عظیم کاکڑ اور ژوب سے قومی اسمبلی کے امیدوار عطاء محمد مردان زئی بھی موجود تھے منظور احمد کاکڑ نے کہا ہے کہ سابق دورحکومت میں قوم پرستوں کی نااہلی کی وجہ سے ہر سال 15 سے 20 ارب روپے لیپس ہوتے تھے قوم پرستوں نے صوبہ کے وسیع تر مفاد کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دینے کی کوشش کی گزشتہ دو ماہ کی قلیل مدت میں مذکورہ پارٹی میں بلوچستان بھر سے مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے و الے بلوچ، پشتون سمیت دیگر سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ(ن)، پشتونخواملی عوامی پارٹی، پیپلز پارٹی، جمعیت علماء اسلام، پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں سے مستعفی ہو کر اس میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ بلوچ پشتون اور مذہب پرستوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے صوبے اور لو گوں کو استعمال کیا لیکن ان کے فلاح وبہبود پر کوئی توجہ نہیں دی21 ویں صدی کے جدید دورمیں لوگ زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ چالیس سی50 سالوں کے دوران قوم اور مذہب پرستوں نے عوام کو بے وقوف بنا کر ذاتی مفادات حاصل کئے اسی لئے بلوچستان کی تعمیر وترقی پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور ماضی میں بر سر اقتدار رہنے والوں کی نظریں بنی گالہ ، جاتی امراء اور بلاول ہائوس پر مرکوز رہتی تھی بی اے پی بلوچستان میں بیٹھ کر صوبے اور عوام کے حقوق کے حصول ساحل ووسائل پر دسترس کے حوالے سے مشاورت سے فیصلے کرے گی ہم سب ایک پلیٹ فارم پر متحد ہے سابقہ حکمرانوں نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران صوبے کو تباہی کی جانب دھکیلا اور اپنی نا لائقی کی وجہ سے وفاق سے آنیوالی15 ارب روپے صوبے کی تعمیر وترقی پر خرچ نہ کر سکے کیونکہ اس وقت کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، محمود خان اچکزئی اور نواب ثناء اللہ خان زہری کے پاس اس صوبے اور عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے ایک گھنٹہ کا وقت نہیں تھا کہ وہ مل بیٹھ کر اس پیسے کو عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے خرچ کر تے حالانکہ تعلیم ، صحت اور منصوبہ بندی وترقیات کی وزارتیں قوم پرستوں کے پاس تھی جن کا نعرہ تھا کہ ہر بچہ اور ٹیچر سکول میں ہو گا لیکن آج تعلیم کا جو حال وہ سب کے سامنے ہیں اندرون بلوچستان صحت کی سہولیات نا پید ہے انہوں نے کہا کہ قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے یہاں کے عوام کو ورغلا کر اقتدار میں آنے کے بعد عوام کے حقوق کے بجائے اپنی مراعات کو ترجیح دی قوم پرستوں نے حقوق کے نام پر نعرہ لگا کر پنجاب اور اسلام آباد سے کچھ حاصل نہیں کیا بلوچستان عوامی پارٹی اقتدار میں آکر پنجاب اور اسلام آباد سے آکر حقوق کی بات کریں گے بلوچستان کو خوشحال اور پرامن بنائیں گے۔