سپریم کورٹ نے فارن اکاونٹس، بیرون ملک اثاثہ جات اور ایمنسٹی سکیم سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

قرضے لے کر ہم نے آنے والی پانچ نسلوں کا رزق کھا لیا، ہم آنے والی نسل کو کیا دے کر جا رہے ہیں، امپورٹ کو چھوڑیں، سمگلنگ کی کھلی چھوٹ دے دی گئی، ملکی صنعتوں کو اٹھنے ہی نہیں دیا گیا، سپریم کورٹ نے ڈیمز بنانے کی بات کی، قوم پیسے دینے کو تیار ہے، قرضوں پر قرضہ لے کر سود دیا جا رہا ہے، پیسے واپس کس نے کرنے ہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس ایمنسٹی اسکیم پر سپریم کورٹ کوئی مداخلت نہیں کرے گی، ایمنسٹی اسکیم حکومت کی وجہ سے فیل ہوئی،جسٹس عمر عطا بندیال

منگل 12 جون 2018 15:23

سپریم کورٹ نے فارن اکاونٹس، بیرون ملک اثاثہ جات اور ایمنسٹی سکیم سے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جون2018ء) سپریم کورٹ نے فارن اکاونٹس، بیرون ملک اثاثہ جات اور ایمنسٹی سکیم سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئیقرضے لے کر ہم نے آنے والی پانچ نسلوں کا رزق کھا لیا، ہم آنے والی نسل کو کو کیا دے کر جا رہے ہیں، امپورٹ کو چھوڑیں، سمگلنگ کی کھلی چھوٹ دے دی گئی، ملکی صنعتوں کو اٹھنے ہی نہیں دیا گیا، سپریم کورٹ نے ڈیمز بنانے کی بات کی، قوم پیسے دینے کو تیار ہے، قرضوں پر قرضہ لے کر سود دیا جا رہا ہے، پیسے واپس کس نے کرنے ہیں،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ایمنسٹی اسکیم پر سپریم کورٹ کوئی مداخلت نہیں کرے گی، ایمنسٹی اسکیم حکومت کی وجہ سے فیل ہوئی۔

منگل کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بیرون ملک اکا ئو نٹس، اثاثوں اور ایمنسٹی سکیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فارن اکا ئو نٹس، بیرون ملک اثاثہ جات اور ایمنسٹی سکیم سے متعلق تحریری فیصلہ جسٹس عمر عطا بندیال لکھائیں گے، قرضے لے کر ہم نے آنے والی پانچ نسلوں کا رزق کھا لیا، ہم آنے والی نسل کو کو کیا دے کر جا رہے ہیں، امپورٹ کو چھوڑیں، سمگلنگ کی کھلی چھوٹ دے دی گئی، ملکی صنعتوں کو اٹھنے ہی نہیں دیا گیا، ملکی معیشت کی بحالی کے لئے تھنک ٹینک بنائے جائیں، لا اینڈ جسٹس کمیشن کا پلیٹ فارم حاضر ہے۔

چیف جسٹس نے سیکرٹری خزانہ سے استفسار کیا کیا پانی، تعلیم، صحت، ایجوکیشن کے لیے مختص رقم کافی ہے، جس پر سیکرٹری خزانہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا یہ رقم کافی نہیں ہے۔ گورنر سٹیٹ بینک نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہا ناقص پانی 60 فیصد بیماریوں کی جڑ ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سپریم کورٹ نے ڈیمز بنانے کی بات کی، قوم پیسے دینے کو تیار ہے، قرضوں پر قرضہ لے کر سود دیا جا رہا ہے، پیسے واپس کس نے کرنے ہیں، ملکی وسائل اور ایکسپورٹ بڑھانے کے لئے اقدامات کیوں نہیں کئے گئے۔

گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ کرنسی کی اسمگلنگ روکنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں، دس ہزار ڈالرز سے زائد رقم کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کیا سٹیٹ بنک، فارن کرنسی پر اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے، کیا سٹیٹ بینک کی پالیسی ہمارے کلچر سے مطابقت رکھتی ہے، آپ ایسا قانون مت بنائیں جس سے آپ کو شرمندگی ہو، آپ کے قانون پر عملدرآمد نہیں ہوتا پھر آپ کہتے ہیں کہ ادارہ کام نہیں کر رہا۔