امن فائونڈیشن خدمت انسانیت کے جذبہ سے سرشار فلاحی ادارہ ہے ،گورنرسندھ

انسانی ضروریات کی فراہمی میں اہم قومی خدمت سرانجام دے رہے ہیں جو کہ قابل ستائش ہیں،محمد زبیر

منگل 12 جون 2018 15:34

امن فائونڈیشن خدمت انسانیت کے جذبہ سے سرشار فلاحی ادارہ ہے ،گورنرسندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2018ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ معاشرہ میں امن فائونڈیشن جیسے فلاحی ادارے خدمت انسانیت کے جذبہ سے سرشار عوام کو جدید دور کی سہولیات فراہم کررہے ہیں ، انسانی جان کی حفاظت ، ابتدائی طبی امداد ، روزگار کے لئے فنی مہارت کی تربیت، تعلیم اور صحت کی سہولیات سمیت دیگر انسانی ضروریات کی فراہمی میں اہم قومی خدمت سرانجام دے رہے ہیں جو کہ قابل ستائش ہیں ، امن فائونڈیشن شاہراہوں پر حادثات کے شکار افراد کو فوری طبی امداد ، نوجوانوں کو فنی مہارت ، روزگار کی فراہمی ، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے والا معتبر ترین ادارہ ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امن فائونڈیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر احمد جلال ملک سے ملاقات میں کیا ۔

(جاری ہے)

گورنرسندھ نے مزید کہا کہ امن فائونڈیشن کی جانب سے لوگوں کو تعلیم اور صحت کی اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جبکہ امن ایمبولینس کی سروس نہایت بے مثال ہے ، امن ٹیک نے نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی کے لئے ایک زبردست پروگرام ترتیب دیا ہے ، جس کے تحت اب تک 10200 سے زائد نوجوان فارغ التحصیل ہو چکے ہیں، ادارہ میں عالمی معیا ر کے مطابق فنی مہارت کی تربیت فراہم کی جاری ہے جس کا اندازہ اس ادارہ سے فنی مہارت کی تربیت حاصل کرنے والے افراد کو ملنے والے روزگار کی 69 فیصد شرح سے لگایا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ قومی ترقی ، انسانی سرمایہ کی تعمیر اور لوگوں کے معیار زندگی بدلنے کے لئے انتہائی اہم ہے ، جس کے لئے فنی تربیت کی حامل افرادی قوت ضروری ہے ،حکومت امن ٹیک سے تعاون جاری رکھے گی تاکہ نوجوانوں کے مستقبل کو مزید بہتر انداز میں سنوارا جا سکے ، ادارہ کے فنی مہارت کے کورسز ،کمپیوٹر ٹریننگ اور بزنس کی تربیت نوجوانوں کا مستقبل تابناک کرنے میں اہم ثابت ہونگے ۔ ملاقات میں احمد جلا ل ملک نے ادارہ کے اغراض و مقاصد ، جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ تربیتی کورسز ، روزگار کے لئے مواقعوں کی فراہمی ، عوام کو طبی اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے تفصیلی آگاہ کیا ۔

متعلقہ عنوان :