خود پر ہونے والی تنقید کو مثبت لے کر اپنی کمزوری تلاش کرتا ہوں ، فضل الرحمن

فوج ایک ادارہ ہے جو ناصرف ناگزیر بلکہ ریاست اور سرحدوں کا تحفظ کرتا ہے لیکن جھگڑا اس وقت جنم لیتا ہے جب فوج سیاست میں حصہ لے، سربراہ جے یو آئی نیب نے سب سے زیادہ وصولیاں جرنیلوں ،دوسرے نمبر پر بیورو کریسی اور تیسرے نمبر پر سیاستدانوں سے کی ہیں ،تقریب سے خطاب

منگل 12 جون 2018 20:04

خود پر ہونے والی تنقید کو مثبت لے کر اپنی کمزوری تلاش کرتا ہوں ، فضل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے حوالے سے واضح کیا کہ خود پر ہونے والی تنقید میں اپنی کمزوری تلاش کرتا ہوں، فوج ایک ادارہ ہے جو ناصرف ناگزیر بلکہ ریاست اور سرحدوں کا تحفظ کرتا ہے لیکن جھگڑا اس وقت جنم لیتا ہے جب فوج سیاست میں حصہ لے۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بتائے کہ کن لوگوں سے کتنی وصولیاں کیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں پیش کردہ نیب کے جواب کے مطابق سب سے زیادہ وصولیاں فوجی جرنیلوں، دوسرے نمبر بیوروکریسی اور تیسرے نمبر پر سیاستدانوں سے کی کئیں۔جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ لیکن سیاستدانوں کو اتنا بدنام کیا جاتا ہے کہ جیسے پورے ملک کا پیسہ صرف سیاستدانوں نے کھایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں کردار کی صداقت اور صفائی کا قائل ہوں، کچھ کمزوریاں ہمارے اندر بھی ہوتی ہیں لیکن ایسی کمزوریاں دوسرے میں زیادہ ہیں، اگر ملک کو صحیح سمت پر چلانا ہے تو اپنی اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔میڈیا کے حوالے سے ان کہنا تھا کہ دنیا میں جہاں جمہوریت ہے وہاں آزاد صحافت ہے، میڈیا کی آزادی کا یہ مقصد نہیں کہ ہم مادر پدرآزادی چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد خوشحال معیشت ہوتی ہے، پاکستان میں خرابیوں کے بہت سے مناظر ہیں۔۔