اسد شفیق نے مستقبل میں غلطیاں نہ دہرانے کی ٹھان لی

کوشش کر رہا ہوں کہ 50،60رنز بنانے کے بعد جو غلطیاں کر رہا ہوں انھیں مستقبل میں نہ دہرائوں اور ففٹی کو سنچری میں تبدیل کروں، قومی ٹیم میں آنے سے پہلے ہمیشہ ابتدائی نمبرز پر بیٹنگ کرتا تھا، اسد شفیق

منگل 12 جون 2018 20:10

اسد شفیق نے مستقبل میں غلطیاں نہ دہرانے کی ٹھان لی
ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) قومی کر کٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق نے مستقبل میں غلطیاں نہ دہرانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ایک انگلش کائونٹی ٹیم سے بات ہوئی تھی مگر انھیں فوری طور پر متبادل کھلاڑی درکار تھا، ویزا معاملات کی وجہ سے میں جلد جوائن نہیں کر سکتا تھا اس لیے وطن واپس آ گیا، اب ایک اور ٹیم سے بات چیت چل رہی ہے ، مثبت جواب آنے پر چلا جائوں گا۔

اسد شفیق نے کہا کہ انگلینڈ میں بطور ٹیم ہم نے اپنا مقصد حاصل کیا اور سیریز برابر کرنے میں کامیاب رہے البتہ بطور کھلاڑی میں یہ سوچ کر گیا تھا کہ کم از کم ایک سنچری بنائوں گا ایسا نہ ہونے کا افسوس ہے، کوشش کر رہا ہوں کہ 50،60 رنز کے بعد جو غلطیاں کر رہا ہوں انھیں مستقبل میں نہ دہرائوں اور ففٹی کو سنچری میں تبدیل کروں۔

(جاری ہے)

بیٹسمین نے کہا کہ یونس خان اور مصباح الحق عظیم بیٹسمین تھے، دونوں نے پاکستان کو کئی میچز جتوائے، ان کے بعد اب مجھ سمیت سرفراز احمد اور اظہر علی پر بھاری ذمہ داری عائد ہے کہ اچھے کھیل سے یہ خلا پر کریں۔

امید ہے کہ اس میں کامیاب رہیں گے۔اسد شفیق نے کہا کہ میں قومی ٹیم میں آنے سے پہلے ہمیشہ ابتدائی نمبرز پر بیٹنگ کرتا تھا، پاکستان کیلئے کئی برس نمبر 6پر کھیلا، اب 4پر آتا ہوں، کوشش ہے کہ اچھا پرفارم کرتا رہوں۔اسد شفیق نے کہا کہ کوچ مکی آرتھر نہ صرف مجھے بلکہ پوری ٹیم کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں، اگر کوئی کھلاڑی 1،2میچز میں اچھا پرفارم نہ کرے تو کوچ اس کا حوصلہ بڑھاتے ہیں جس سے جلد فارم میں واپسی میں مدد ملتی ہے، انھوں نے کہا کہ سرفراز سے میری دوستی گرائونڈ کے باہر کی ہے، فیلڈ میں وہ بہت جارحانہ انداز اپناتے ہیں اور غلطی پر مجھ سے بھی کوئی رعایت نہیں برتتے۔ ان کے دورِ قیادت میں قومی ٹیم ترقی کی نئی منازل طے کررہی ہے۔۔