مشرف عدالتی مفرور ، کسی رعایت کے مستحق نہیں ،اٹارنی جنرل

سابق صدر پر ججوں کو نظر بند،میڈیا پر پابندی اور نظام عدل کو تباہ کرنے جیسے الزامات ہیں،پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے عین مطابق ہے،تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست کو خارج کیا جائے،اشتراوصاف

منگل 12 جون 2018 20:10

مشرف عدالتی مفرور ، کسی رعایت کے مستحق نہیں ،اٹارنی جنرل
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی نااہلی کے معاملے میں سپریم کورٹ کو اپنی قانونی رائے دیتے ہوئے کہا کہ مشرف عدالتی مفرور ہیں اور کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔

(جاری ہے)

عدالت عظمی میں جمع کرائے گئے چھ صفحات پر مشتمل تحریری جواب میں اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالتی مفرور ہونے کی بنیاد پر پرویزمشرف کی درخواست خارج کی جائے، قانون کی نظر میں عدالتی بھگوڑے کے کوئی حقوق نہیں ہوتے، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی رائے کے مطابق عدالتی مفرور کے سرنڈر کرنے تک اس کے حقوق نہیں ہوتے، سرنڈر کرنے تک مفرور کسی عدالتی ریلیف کا اہل نہیں ہوتا، اٹارنی جنرل نے کہا کہ پرویز مشرف پر ججوں کو گھروں میں قیدکرنے، میڈیا پابندی، عدالتی نظام کوتباہ کرنے کیالزامات ہیں، اٹارنی جنرل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کا مشرف کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے عین مطابق ہے،نسپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے مطابق ا?رٹیکل 62 کے تحت نااہلی تاحیات رہے گی، اٹارنی جنرل کے جواب میں کہا گیا ہے کہنعدالتی ڈیکلیئریشن کی موجودگی تک تاحیات نااہلی برقرار رہے گی، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا ہے کہنپرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست ناقابل سماعت ہے، عدالتی مفرور پرویز مشرف کی درخواست کے میرٹ کو دیکھے بغیر خارج کیا جائی۔