پشاور میں پابندی کے باوجود کیمیکل کے ملے ڈرموں میں دودھ کی سپلائی اور سٹور کرنے کا سلسلہ جاری

منگل 12 جون 2018 21:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) صوبائی دارلحکومت پشاور میں پابندی کے باوجود کیمیکل کے ملے ڈرموں میں دودھ کی سپلائی اور سٹور کرنے کا سلسلہ جاری ہے سحری اور افطاری میں شہریوں کو مضر صحت دودھ اوردہی کی فروخت جاری ہیں جس کے باعث پیٹ ، آنتوں ، معدے کے علاوہ دل ، ہڈیوں میں کمزوری ، کینسر اور مردانہ زنانہ بانجھ پن کی بیماریاں پھیلنے لگی ہیں ۔

(جاری ہے)

رمضان المبارک اور گرمی کے باعث ضلعی انتظامیہ پشاور ، فوڈ اتھارٹی پشاور کی کاروائیاں دفتروں تک محدود ہو گئی ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کھولے جانے والے رمضان پوائنٹ بھی بند ہو گئے ہیں ۔ سارا دن خالی کرسیاں پڑی ہو تی ہے حکومت کی جانب سے نیلے ڈرموں کے استعمال پرپابندی عائد ہے کیونکہ نیلے ڈرموں کا استعمال صرف کیمیکل کو رکھنے کے لئے کیا جاتا ہے اوران کو متعدد بار دھونے کے باوجود بھی ڈرموں کے اندر سے کیمیکل کے اثرات ختم نہیں کئے جا سکتے جس کی وجہ سے حکومت کی جانب سے دودھ اورپانی کو ان نیلے ڈرموں میں سٹور کرنے پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے لیکن اس کی فروخت اور استعمال دھڑا دھڑ جاری ہے ۔