کوہاٹ ، عید الفطر کے موقع پر امن عامہ برقرار رکھنے کیلئے فول پروف سیکیورٹی پلان جاری

عید کے دنوں میں حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کیلئے دو ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل

منگل 12 جون 2018 21:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) کوہاٹ میں عید الفطر کے موقع پر امن عامہ برقرار رکھنے کیلئے فول پروف سیکیورٹی پلان جاری کردیاگیا ہے۔عید کے دنوں میں حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کیلئے دو ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں جبکہ نگرانی کا عمل تیز کرتے ہوئے سیکیورٹی کے لحاظ سے حساس قرار دئیے گئے مقامات پر پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

چاند رات پر ہوائی فائرنگ روکنے کی خاطر پولیس حکام کو مئوثراقدامات یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔اس سلسلے میں کوہاٹ پولیس حکام کا سیکیورٹی بارے خصوصی اجلاس ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں ایس پی آپریشنز جمیل اختر ،زیر تربیت اے ایس پی ناصر محمود،تمام سرکل ایس ڈی پی اوز ، تھانوں کے ایس ایچ اوز اورٹریفک پولیس انچارج کے علاوہ دیگر متعلقہ پولیس ا فسران بھی شریک تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں عید الفطر کے ایام اور خصوصاً چاند رات کیلئے جامع سیکیورٹی پلان کی منظوری دیدی گئی جبکہ عید کے دنوں میں خریداری کے مراکز سمیت تمام بازاروں ،لاری اڈوں،ریلوے سٹیشن اور دیگر عوامی مقامات پر غیر معمولی رش کو کنٹرول کرنے کیلئے سپیشل روٹس مقرر کردئیے گئے ہیں اور ٹریفک پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ عید الفطر کے موقع پر سیکیورٹی کے لحاظ سے حساس قرار دئیے گئے مقامات خصوصاً عید گاہوں ، عبادت گاہوں،شاپنگ پلازوں ، تجارتی مراکز اور تفریح گاہوں کی نگرانی کا عمل مزید سخت کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں دو ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل کرلی گئی ہے جبکہ پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرکے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے مئوثر طور پر نمٹنے کیلئے پولیس اور ایلیٹ فورس کی مشترکہ ریپڈ رسپانس دستوں کومزید متحرک اور الرٹ کرکے موبائل ،رائیڈرز اور پیادہ گشت بڑھا دئیے گئے ہیں۔

شہر کے تمام بازاروں،تجارتی مراکز اور خصوصاً خواتین کے خریداری کے مراکز میں ہر قسم کی گاڑیوں،رکشوں و موٹرسائیکلوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ خواتین کے بازاروں میں مردوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔شہر کے پرہجوم مقامات پر ٹریفک کا دبائو کم کرنے کیلئے آمد ورفت کے متبادل روٹس مقرر کردئیے گئے ہیں اور ٹریفک پوائنٹس میں اضافہ کرکے اہلکاروں کی ڈیوٹی کا اوقات کار رات 12بجے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اسی طرح بم و بارودی مواد کا پتہ لگانے والی بم ڈسپوزل سکواڈ اور کھوجی کتوں کی ٹیموں کو بازاروں،فروٹ و سبزی منڈیوں،ٹرانسپورٹ اڈوں،حساس تنصیبات اور دیگر پبلک مقامات پر سویپنگ کا عمل یقینی بنانے کیلئے خصوصی ذمہ داریاں تفویض کردی گئی ہیں جبکہ مشکوک افراد کی کڑی نگرانی اور تحفظ نسواں کی غرض سے حساس اداروں سپیشل برانچ، ڈی ایس بی اور خواتین پولیس اہلکاروں کی خدمات حاصل کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات کی مناسبت سے انہیں خصوصی ٹاسک حوالہ کردی گئی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نماز عید کے موقع پر شہر کے تمام چھوٹے بڑے عید گاہوں میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات اور چیکنگ کے تناظر میں پولیس کی سپیشل گارڈ تعینات رہے گی جو کہ میٹل اور ایکسپلوزیو ڈیٹیکٹر کے ذریعے جامہ تلاشی کا عمل یقینی بنائیں گے۔چاند رات پر ہوائی فائرنگ کی روک تھام کے حوالے سے ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت نے پولیس حکام کو ہدات کی کہ وہ عید کے ایام میں خصوصاً چاندرات پر ہوائی فائرنگ کے غیر اسلامی اور غیر قانونی فعل کے تدارک کیلئے اپنا پیشہ ورانہ کردار بھر پر طریقے سے ادا کریں۔

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ اس سلسلے میں عوامی،سماجی اور سیاسی تنظیموں سے قریبی رابطہ رکھ کر عوام میں ہوائی فائرنگ جیسی جان لیوا رسم کے مضمرات کے خلاف شعور اجاگر کریں۔ضلعی پولیس سربراہ نے خبر دار کیا ہے کہ جس پولیس آفیسر کے علاقے میں چاند رات اور عید الفطر کے موقع پر ہوائی فائرنگ کی شکایت موصو ل ہوئی تو متعلقہ ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔