غلطی تسلیم کرنے کے باوجود شیخ رشید کے حق میں فیصلہ آیا ،ْشکیل اعوان

ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے ،ْسپریم کورٹ کے باہر لیگی رہنما کی میڈیا سے با ت چیت شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق کیس 18 ماہ تک الیکشن ٹریبونل میں چلا جسے 4 ماہ میں فیصلہ کرنا تھا اور ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آیا

بدھ 13 جون 2018 13:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2018ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والے (ن) لیگی رہنما شکیل اعوان نے کہاہے کہ شیخ رشید کی غلطی تسلیم کرنے کے باوجود اس طرح کا فیصلہ آیا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شکیل اعوان نے کہا شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق کیس 18 ماہ تک الیکشن ٹریبونل میں چلا جسے 4 ماہ میں فیصلہ کرنا تھا اور ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آیا۔

شکیل اعوان نے کہا کہ میرے کیس کا فیصلہ 85 دن محفوظ رہا جب کہ شیخ رشید نے عدالت میں تسلیم کیا کہ اس نے غلطی کی جس کے باوجود سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی اہلیت کے حق میں فیصلہ آیا۔

(جاری ہے)

(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے تاہم جب تک انصاف نہیں ملے گا عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹاتے رہیں گے۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نااہلی سے متعلق درخواست گزار شکیل اعوان کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دیا۔شکیل اعوان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ شیخ رشید نے 2013 کے انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے تھے۔