سوات میں عیدالفطر کے دوران سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے پلان وضع کر دیا گیا

بدھ 13 جون 2018 20:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) سوات میں عیدالفطر کے دوران سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے پلان وضع کر دیا گیا ہے جس کیلئے پولیس و سیکورٹی اداروں، ٹی ایم ایز ، محکمہ صحت و خوراک اور دیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کی ہفتہ وار اور عید کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں سیدوشریف میں ڈپٹی کمشنرسوات شاہد محمود کی زیرصدارت منعقدہ اعلی سطح اجلاس کے دوران اس ضمن میں متعدد فیصلے کئے گئے جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، شہری دفاع انچارج، ایکسئین ہائی ویز، پی ڈی این ایچ اے، ضلعی ایمرجنسی آفیسر ریسکیو1122، ریجنل انفارمیشن آفیسر، تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنروںاور ٹی ایم اوز کے علاوہ پاک فوج کے نمائندوں اور سیاحت کی صنعت سے وابستہ حکام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میونسپل اور فوڈ حکام ضلع بھر کے سیاحتی مقامات پر دکانوں اور ہوٹلوں میں اشیائے خوراک کے معیار اور قیمتوں کی جانچ کرینگے جبکہ ڈی پی او کو ٹاسک حوالے کیا گیا کہ وہ سیاحوں کی سیکورٹی، سیفٹی، آرام دہ قیام اور دیگر سہولیات کو یقینی بنانے کیلئے ریگولر ، ٹریفک وارڈن اور ٹورسٹ پولیس سمیت تمام شعبوں کو فعال بناتے ہوئے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں جبکہ ان فرائض کی بطریق احسن انجام دہی کیلئے شہری دفاع، سوات لیوی، ریسکیو 1122 اور تمام سات تحصیلوں کی میونسپل انتظامیہ اور حکام بھی ان سے قریبی معاونت کرینگے شہری دفاع نے تین سو رضاکار اور سوات لیوی نے اڑھائی سو جوان پہلے ہی ضلعی پولیس کے حوالے کئے ہیں جنہیں مرغزار سے لیکر کالام تک مخصوص مقامات پر سیاحوں کی سیکورٹی، ٹریفک انتظامات اورمتعلقہ خدمات کیلئے تربیت دی جا رہی ہے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوات کی تمام چھوٹی بڑی سڑکیں اور شاہراہیں ہر قسم کی رکاوٹوں سے پاک کر دی جائیں گی جبکہ سڑک کنارے پارکنگ یا ٹیکس وصولی کی قطعی اجازت نہیں ہو گی تاکہ ٹریفک کی آمد و رفت میںخلل نہ پڑے ، کھلے مقامات پر پارکنگ سٹینڈز بنائے جائیں گے جس میں بندے لازمی ڈیوٹی پر موجود ہونگے جبکہ مخصوص فاصلے پر کارلٖفٹر اور کرین بھی ہمہ وقت دستیاب ہونگے تاکہ کسی بھی صورتحال سے فوری نمٹنے میں آسانی ہو اسی طرح ریسکیو ۱۱۲۲ کے علاوہ شاہراہوں کے اطراف میں قائم طبی مراکز میں اہلکار تمام طبی اور فرسٹ ایڈ سہولیات کے ساتھ ڈیوٹی پر موجود ہونگے اور اہم جگہوں پر غوطہ خوروں، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی ٹیموں کی ڈیوٹیاں بھی لگائی جائینگی تاکہ کسی ناگہانی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے دریا کنارے مختلف مقامات پر رضاکار سیاحوں کی رہنمائی کیلئے بھی موجود ہونگے تاکہ وہ سیاحتی سرگرمیوں کے دوران کسی مصیبت کا شکار نہ ہونے پائیں ٹی ایم اے اہلکاروں کی ٹیکنیکل ٹیمیں پارکوں میں جھولوں اور دیگر تنصیبات کا باریک بینی سے معائنہ کرینگی تاکہ حادثات سے بچا جا سکے یہ بھی فیصلہ ہوا کہ سیاحوں کی حامل چھوٹی گاڑیاں دریائے سوات کے بائیں جانب چکدرہ اور تھانہ سے لیکر کبل، کانجو، مٹہ اور بحرین تک نوتعمیر شدہ شموزئی شاہراہ کی جانب موڑی جائینگی جبکہ ٹرکوں اور روڈلائنر سمیت بڑی گاڑیاں لنڈاکی تا قمبر بائی پاس دریا کی دائیں جانب مین جی ٹی روڈ پر منتقل ہونگی جس کیلئے اس زیرتعمیر شاہراہ پر کام فوری روک کر گڑھے ختم کرنے اور سڑک کو آمد و رفت کیلئے کھولنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیںاسی طرح مختلف شاہراہوں، پلوں اور چوراہوں پر سیاحوں کی رہنمائی کیلئے بورڈ اور پینافلیکس لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا اور ٹی ایم ایز کو اس ضمن میں فوری کارروائی کیلئے کہا گیا ڈپٹی کمشنر نے شاہراہوں پر رکاوٹیں ختم کرنے اور صفائی یقینی بنانے کیلئے ٹی ایم ایز کے خصوصی سکواڈز بنانے کی ہدایت بھی کی انہوں نے اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ سے تعاون نہ کرنے والے اہلکاروں اور افراد کی گرفتاری سمیت سخت کاروائی کی ہدایت بھی کی اور واضح کیا کہ ان انتظامات میں کسی بھی شعبے یا مرحلے پر ناکامی تمام اداروں کی ناکامی تصور ہوگی اسلئے تمام اداروں اور اہلکاروں کو چوکس ہو کر اپنے فرائض انجام دینے ہونگے جبکہ وہ ان انتظامات کی خودنگرانی کرینگے۔