متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی بورڈ نے مرکز اور چاروں صوبوں میں ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق صوبائی پارلیمانی بورڈز کی اکثر سفارشات منظور کرلیں

اختلافی سیٹوں کا فارمولے طے ،حتمی اعلان ایم ایم اے کے عید کے بعد سربراہی اجلاس میں کیا جائے گا،ایم ایم اے بورڈ اتفاق ہوجانے والی اہم نشستوں کا اعلان بھی نہ کرسکا

بدھ 13 جون 2018 21:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی بورڈ نے مرکز اور چاروں صوبوں میں ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق صوبائی پارلیمانی بورڈز کی اکثر سفارشات منظور کرلیں اختلافی سیٹوں کا فارمولے طے کرلیا گیا حتمی اعلان ایم ایم اے کے عید کے بعد سربراہی اجلاس میں کیا جائے گا ایم ایم اے بورڈ اتفاق ہوجانے والی اہم نشستوں کا اعلان بھی نہ کرسکا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل نے عید کے بعد پورے ملک میں رابطہ عوام مہم کے سلسلے میں پشاور،ملتان،کراچی،کوئٹہ،راولپنڈی،مالاکنڈ،ایبٹ آباد ،فیصل آباد،گوجرانوالہ میں بڑے بڑے جلسے اورکراچی اور لاہور میں تاریخ ساز علماو مشائخ کنونشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے بعدخیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے صوبائی پارلیمانی بورڈ کی سفارشات پرغور کیا گیا۔

(جاری ہے)

بیشتر نشستوں پر ضلعی اور صوبائی پارلیمانی بورڈ کی متفقہ سفارشات منظور کرلیں جبکہ اختلافی نشستو ں کے لیے اتفاق رائے کا فارمولا طے کرلیا گیا ہے ا س بات کا فیصلہ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی صدارت میں اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلا س میں بتایا گیا کہ ملک بھر کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی تمام نشستوں پر متحدہ مجلس عمل انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔

د ۔ لیاقت بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہ پانچ سالوں میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام رہی ہیں۔اسٹیٹس کو کی محافظ پارٹیاں عوام دشمن ہیں اور عوام کو دھوکہ دیکر اپنے مفادات کا غلام بنانے والی ان جماعتوں سے نجات پانا ہے۔متحدہ مجلس عمل غریب ،مظلوم اور حالات کی تبدیلی کا عزم رکھنے والے عوام کانمائند ہ اتحاد ہے۔دینی ووٹرز کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

سیکولر ،مفاد پرست ٹولے کے ساتھ قومی سلامتی کا تحفظ ممکن نہیں۔ جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ کرپٹ حکمران ہیں۔ ان سے نجات کے لیے عوام متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں۔بیشتر نشستوں پر ضلعی اور صوبائی پارلیمانی بورڈ کی متفقہ سفارشات منظور کرلیں جبکہ اختلافی نشستو ں کے لیے اتفاق رائے کا فارمولا طے کرلیا گیا ہے۔ملک بھر کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی تمام نشستوں پر متحدہ مجلس عمل انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔

دینی ووٹرز اورمحب وطن قوتوں کو مفاد پرست ٹولے،فرقہ واریت اور اشتہار کی سیاست کو شکست دینا ہے۔عید کے بعد پورے ملک میں رابطہ عوام مہم بھرپور طریقے سے شروع ہوجائے گی۔ ماہ رمضان میں منصوبہ کے مطابق افطارڈنرز ،ختم قرآن اور کانفرنسوں کے ذریعے لاکھوں محبان دین سے رابطہ کیا گیا ہے۔پشاور،ملتان،کراچی،کوئٹہ،راولپنڈی،مالاکنڈ،ایبٹ آباد ،فیصل آباد،گوجرانوالہ میں بڑے بڑے جلسے کیے جائیں گے۔

کراچی اور لاہور میں تاریخ ساز علماو مشائخ کنونشن ہونگے۔ اجلاس میں اکرم خان درانی،حافظ عبدالکریم،علامہ عارف واحدی،پروفیسر محمد ابراہیم،محمد خان لغاری،سکندرگیلانی ایڈووکیٹ،مولانا عبدالحق ہاشمی،مشتاق احمد خان،مولانا نصراللہ اور دیگر رہنماں نے شرکت کی۔لیاقت بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہ پانچ سالوں میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام رہی ہیں۔

اسٹیٹس کو کی محافظ پارٹیاں عوام دشمن ہیں اور عوام کو دھوکہ دیکر اپنے مفادات کا غلام بنانے والی ان جماعتوں سے نجات پانا ہے۔متحدہ مجلس عمل غریب ،مظلوم اور حالات کی تبدیلی کا عزم رکھنے والے عوام کانمائند ہ اتحاد ہے۔دینی ووٹرز کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔سیکولر ،مفاد پرست ٹولے کے ساتھ قومی سلامتی کا تحفظ ممکن نہیں۔ جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ کرپٹ حکمران ہیں۔ ان سے نجات کے لیے عوام متحدہ مجلس عمل کا ساتھ دیں۔