پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے لیے مزید مہلت مانگ لی

سپریم کورٹ نے مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق عبوری حکم واپس لے لیا ،سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی مشرف پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں مگر موجودہ حالات کے پیش نظر سفر نہیں کر سکتے‘وکیل /جب آپ کہیں گے تب کیس لگا دینگے‘چیف جسٹس ثاقب نثار

جمعرات 14 جون 2018 14:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) سابق صدر و آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویزمشرف نے وطن واپس آکر عدالت پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے مزید مہلت مانگ لی جس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق دیا گیا عبوری حکم واپس لیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرویز مشرف کی طلبی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پتہ کریں پرویز مشرف آرہے ہیں یا نہیں، عید الفطر پر اسٹاف کو چھٹیوں پر بھی جانا ہے۔ہم نے کیس کی سماعت 2 بجے رکھی ہے، اگر پرویز مشرف کو آنا ہے تو انتظار کرلیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق فوری اپ ڈیٹ لے کر جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔

تاہم تھوڑی دیر بعد پرویز مشرف کے وکیل قمر الفضل نے عدالت عظمی کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل وطن واپس نہیں آرہے۔وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ان کی پرویز مشرف سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے پیش ہونے کے لیے مہلت مانگی ہے، وہ پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن عید کی تعطیلات اور موجودہ حالات کے پیش نظر سفر نہیں کر سکتے، پرویز مشرف نے استدعا کی ہے کہ عدالت انہیں پاکستان آنے کی مہلت دے۔

چیف جسٹس نے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق دیا گیا عبوری حکم واپس لیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ٹھیک ہے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہیں جب آپ کہیں گے تب کیس لگا دیں گے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو 14جون، دوپہر 2بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔7جون کو عدالت عظمی نے نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست کی سماعت میں سابق صدر کو پاکستان واپس بلاتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی بھی وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر امجد نے کہا تھا کہ سابق صدر کی وطن واپسی کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں اور آئندہ 24 گھنٹوں میں ان کی پاکستان واپسی کا امکان ہے۔تاہم 5گھنٹے بعد ہی ڈاکٹر امجد نے یوٹرن لیتے ہوئے پرویز مشرف کی وطن واپسی کا اعلان واپس لے لیا تھا۔