کوہاٹ کی مقامی انتظامیہ نے ہیئرڈریسرزکو من مانے نرخوں پر کام سے روک دیا

ہیئر کٹنگ کے پرانے نرخوں میں کمی کرکے پہلی بارباقاعدہ سرکاری نرخ مقرر کردیئے

جمعرات 14 جون 2018 14:44

بانڈہ داؤدشاہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) کوہاٹ کی مقامی انتظامیہ نے ہیئرڈریسرزکے لئے ہیئر کٹنگ کے پرانے نرخوں میں کمی کرکے پہلی بارباقاعدہ سرکاری نرخ مقرر کردیئے ہیں اور حجاموں کومن مانے نرخوں پر کام کرنے سے روک دیا ہے تاہم حجاموں کی دکانوں پر سرکاری نرخ نامے ابھی تک آویزاں نہیں کئے گئے جن کی وجہ سے اکثرحجام نہ صرف پرانے نرخوں پر کام کررہے ہیں بلکہ عید کے موقع پر من مانے نرخ وصول کرکے انتظامیہ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر IIکوہاٹ نے کوہاٹ میں ہیئرڈریسرز کے لئے پہلی بار باقاعدہ نرخنامہ جاری کردیا ہے جس پر یکم جون سے عمل درآمد شروع کردیا گیاہے لیکن کوہاٹ شہر کے کئی علاقوں میں قائم حجاموں کی اکثر دکانوں پر دو ہفتے گزرجانے کے بعد یہ نرخ نامے آویزاں نہیں کئے گئے ہیں جن کی وجہ سے یہ حجام اپنے من مانے ریٹس وصول کرکے بال تراشتے ہیں ۔

(جاری ہے)

مقامی حکومت نے ہیئرڈریسرز کی دکانوں کو تین کیٹگری اے‘ بی اور سی میں تقسیم کردیا ہے اور تینوں کے لئے الگ الگ ریٹ مقررکرکے پرانے نرخوں میں بیس سے پچاس روپے کمی کردی ہے جس پر ہیئرڈریسر ایسوسی ایشن کے صدر عبدالستارنے اپنے تخفظات کا اظہار بھی کیا ہے اورکہا ہے کہ موجودہ مہنگائی کے دور میں انتظامیہ نے نرخوں میں کمی کرکے اٴْن کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کی ہے جس پر عید کے بعدآئندہ کے لئے کوئی لائحہ عمل بنایاجائے گا۔

کیٹگری’ اے‘ نرخ نامے کے مطابق عام ہیئرکٹنگ کے نرخ میں تیس روپے کمی کرکے نیا ریٹ 120 روپے ‘ سپائیس کٹ150 روپے اورہیئرسٹائلش120 روپے کردیا ہے ۔ آٹھ سال تک بچہ کی ہیئر کٹ میں پچاس روپے کمی کرکے نیا ریٹ 150 روپے مقررکیا ہے جبکہ فوم شیواور عام شیو میں بھی بیس روپے کمی کرکے نیا ریٹ بالترتیب 100 اور 80 روپے مقررکیا ہے۔ ادھر ایسوسی ایشن کے صدر عبدالستار نے سرکاری سطح پر حجاموں کے نرخوں میں کمی پر اپنے تخفظات کا اظہار کیا ہے۔

سرکاری نرخ نامہ کے مطابق خلاف ورزی کرنے کی صورت میں بھاری جرمانہ اور ایک ماہ کی قید کی سزا دی جاسکتی ہے تاہم دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ انتظامیہ نے نرخ مقرر کرکے اپنی ذمہ داری اس حدتک پوری کردی ہے جبکہ شہر کے اکثر حجاموں کے پاس سرکاری نرخنامہ موجود ہی نہیں اور نہ ہی اٴْن کو اس بات کا علم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ حجام نہ صرف پرانے نرخو ںبلکہ عید کے دنوں میں اپنے من مانے نرخوں پر بال کٹوارکر خوب کما رہے ہیں جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

متعلقہ عنوان :