Live Updates

زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکانے کے ذمہ داروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی

وزارت داخلہ نے وزیراعظم کا حکم ہوا میں اڑادیا اور رپورٹ تیار نہ کی ،ْرپورٹ

جمعرات 14 جون 2018 17:18

زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکانے کے ذمہ داروں کے خلاف تاحال کوئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) نگراں حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے گہرے دوست ذلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے ذمہ دار کیخلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عمران خان اور ذلفی بخاری 11 جون کو عمرے پر روانہ ہورہے تھے کہ بلیک لسٹ میں نام شامل ہونے پر ذلفی بخاری کو روک لیا گیا۔

وزارت داخلہ نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے فوری طور پر تحریری حکم نامہ جاری کرکے ذلفی بخاری کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ نگراں وزیراعظم ناصرالملک نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی لیکن وزارت داخلہ نے وزیراعظم کا حکم ہوا میں اڑادیا اور رپورٹ تیار نہ کی تاحال بلیک لسٹ سے نام نکالنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی کی گئی نہ ہی کسی نے ذمہ داری قبول کی۔

(جاری ہے)

نگراں وزیرداخلہ اعظم خان کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ عمران خان فائونڈیشن کے ممبر ہیں۔ اور ان کی ہدایت پر ہی سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا نے ڈی جی ایف آئی اے کو فون کرکے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا۔سیکریٹری داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو فون کرکے ذلفی بخاری کو عمران خان کے ساتھ عمرے پر جانے کی اجازت کی ہدایت دی تھی تاہم ڈی جی ایف آئی اے نے زبانی احکامات ماننے سے انکار کردیا۔

اس پر وزارت داخلہ نے تحریری حکم نامہ جاری کرکے زلفی بخاری کو سعودی عرب جانے کی اجازت دی۔زلفی بخاری کا نام نیب کی سفارش پر بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تھا تاہم بلیک لسٹ سے نام نکالتے ہوئے نیب کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ بلیک لسٹ میں نام مدت پوری ہونے پر ہی نکل سکتا ہے۔ پاسپورٹ ایکٹ کے تحت کسی بھی ملزم کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی اجازت نہیں اور صرف عدالتی حکم پر ہی کوئی نام بلیک لسٹ سے نکالا جاسکتا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات