عام انتخابات، پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

تمام پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر پاک فوج کے اہلکار تعینات ہوں گے ،ْ 20 ہزار انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے ،ْ ترجمان بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل فوج کی نگرانی میں ہوگی، پاک فوج تمام پرنٹنگ پریسوں کو 27 جون سے 25 جولائی تک فول پروف سیکیورٹی فراہم کریگی

جمعرات 14 جون 2018 17:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی زیر صدارت عام انتخابات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی چیف سیکریٹریز سمیت چاروں آئی جیز بھی شریک تھے۔اجلاس میں چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کی جانب سے کمیشن کو انتظامات سے متعلق بریفنگ دی گئی اور اس موقع پر اہم فیصلے بھی کیے گئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ تمام پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر پاک فوج کے اہلکار تعینات ہوں گے اور 20 ہزار انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے جو صوبائی حکومت لگائے گی جبکہ حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر اضافی سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل فوج کی نگرانی میں ہوگی، پاک فوج تمام پرنٹنگ پریسوں کو 27 جون سے 25 جولائی تک فول پروف سیکیورٹی فراہم کریگی، سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے الیکشن کمیشن ایک ضابطہ اخلاق مرتب کرے گا وہ اس کیپابند ہوں گے جب کہ سیکیورٹی کے حوالے سے نیکٹا کو بھی آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق پریزائیڈنگ افسران کی ٹریننگ کے دوران صوبائی حکومتیں سیکیورٹی دیں گی اور سیاسی رہنماؤں کی سیکیورٹی بھی صوبائی حکومت کی ہی ذمہ داری ہے۔ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جو ضابطہ اخلاق مرتب کیا ہے اس حوالے سے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو باروا کرایا گیا ہیکہ اس پر عملدرآمد بھی صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ اجلاس میں عام انتخابات کی تیاریوں اور اب تک کیے گئے انتظات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔