جنرل اسمبلی میں فلسطینیوں کی حمایت میں قرارداد منظور

اسرائیل کو غزہ میں جاری پرتشدد واقعات کا ذمہ دار ٹھہرادیا گیا ، طاقت کا استعمال افسوسناک قرار قرارداد پیش ہونے سے قبل امریکا نے مطالبہ کیا تھا کہ اس قرار داد میں اسرائیلی فورسز پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت شامل کی جائے تاہم اس امریکی درخواست کو مسترد کردیا گیا

جمعرات 14 جون 2018 17:35

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2018ء) اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کی حمایت میں پیش کی جانے والی قرار دادر کو منظور کرتے ہوئے اسرائیل کو غزہ میں جاری پرتشدد واقعات کا ذمہ دار ٹھہرادیا اور طاقت کے استعمال کو افسوس ناک قرار دے دیا۔قرارداد پیش ہونے سے قبل امریکا نے مطالبہ کیا تھا کہ اس قرار داد میں اسرائیلی فورسز پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت شامل کی جائے تاہم اس امریکی درخواست کو مسترد کردیا گیا۔

عرب ممالک کی جانب الجزائر اور ترکی نے اقوامِ متحدہ میں قرار داد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے جائیں۔اقوامِ متحدہ کی 193 ممبران پر مشتمل جنرل اسمبلی میں 120 ووٹ کی بھاری اکثریت کے ساتھ فلسطینیوں کے حق میں پیش کی جانے والی یہ قرارداد منظور ہوئی جبکہ 8 ووٹ اس قرار داد کی مخالفت میں آئے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں شروع ہونے والے نئے مظاہروں میں اب تک سیکڑوں فلسطینی جاں بحق جبکہ بڑی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس دوران ایک بھی اسرائیلی زخمی نہیں ہوا۔اقوامِ متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے شکست خوردہ انداز میں اس قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے اسے یک طرفہ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ عرب ممالک اپنے خطے میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنا چاہتے ہیں، اسی لیے یہ قرارداد پیش کی گئی۔

اس موقع پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی مندوب ریاض منصور کا کہنا تھا کہ ہم صرف ایک ہی چیز کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے شہری محفوظ ہوں۔خیال رہے کہ اسرائیل اور غزہ میں موجود تنظیم حماس کے درمیان ماضی میں بھی جنگیں ہوچکی ہیں، تاہم اب قوامِ متحدہ کی جانب سے مزید ایک جنگ کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے 30 مارچ سے 1948 سے ان کی سرزمین چھن جانے اور انہیں اپنی زمین سے بے دخل کیے جانے کے 70 سال مکمل ہونے پر رواں برس 30 مارچ سے اسرائیل کے ساتھ سرحد پر احتجاجی مظاہرہ جاری ہے، جہاں وہ اپنی زمین کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اسی روز غزہ کی پٹی میں سرحدی باڑ پر احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی جاں بحق اور 1400 زخمی ہوگئے تھے جو 2014 کے بعد ایک روز میں پیش آنے والے بدترین واقعات میں سے ایک ہے۔اس سے قبل فلسطین میں امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے اور اس کے افتتاح کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ اور تشدد سے 58 افراد جاں بحق اور 2400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔۔