انسانوں کے اچھے کام خوشی کے احساس کے ساتھ ان کے چہروں اور رنگ و روپ میں جھلکتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں ‘میٹروپولیٹن کمشنر کراچی

جمعرات 14 جون 2018 18:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا ہے کہ انسانوں کے اچھے کام خوشی کے احساس کے ساتھ ان کے چہروں اور رنگ و روپ میں جھلکتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں ‘ انسانوں کو اللہ تعالیٰ نے ایک دوسرے کی مدد کرنے اور ایک دوسرے کے کام آنے کے لیے ہی اس دنیا میں بھیجا ہے‘ آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کے لیے بہت زیادہ علمیت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ سب کچھ اپنے بہترین کردار سے حاصل کیا جا سکتا ہے‘ والدین پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ اُن کی کردار سازی پر بھی خصوصی اور بھرپور توجہ دیں‘ ہمیں بچوں کو یہ بات سکھانا ہوگی کہ وہ زندگی کے سفر میں آگے بڑھتے ہوئے کبھی بھی ایمانداری کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیںاور نہ ہی کسی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائیں‘ سچ کا راستہ کٹھن اور دشوار ضرور ہوتا ہے مگر سب سے زیادہ راحت‘ سکون اور اطمینان اسی میں ہوتا ہے‘وہ لوگ اور ادارے قابل تحسین ہیں جو انسانوں کے کام آرہے ہیں اور بلا امتیاز مستحق افراد کی مدد کررہے ہیں‘ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ (انٹرنیشنل) کے زیر اہتمام ان کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا‘ تقریب میں مستحق طلباء و طالبات کو اسکالر شپ کے چیک دیئے گئے اس موقع پر شمیم چاندنہ ‘ڈائریکٹر پبلک ریلیشن شکیل دہلوی ‘ ڈائریکٹر /جوائنٹ سیکریٹری ریحان یاسین اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے مستحق طلباء و طالبات میں اسکالر شپ کے چیک اور تحائف پیش کیے‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کے کام آنے یا اس کی خدمت کرنے کے لیے کسی بہت بڑی جگہ کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ کام چھوٹی جگہ اور کم وسائل میں رہ کر بھی کیا جا سکتا ہے ضرورت صرف اور صرف بڑے دل اور بڑے جذبے کی ہوتی ہے ‘ انہوں نے کہا کہ حقوق العباد مشکل کام ہے جو انتہائی ضروری بھی ہے جسے عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہا ہے‘ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ چند لوگوں یا اداروں کو خدمت خلق کے لیے چُن لیتا ہے‘ میں سمجھتا ہوں کہ عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ اور اس سے وابستہ افراد بھی انہی منتخب لوگوں میں شامل ہیں جنہیں انسانوں کی خدمت کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے‘ انہوں نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ ٹرسٹ کی ترجیحات میں تعلیم ‘ صحت اور بچیوں کی شادی کوشامل رکھا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ جن افراد کی مدد کی جاتی ہے اُن میں آنر شپ کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے ایسے مواقع فراہم کیے جاتے ہیںکہ وہ خود بھی اپنی مدد آپ کرسکیں اور ان کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہو‘ انہوں نے کہا کہ بچوں کو چاہیے کہ وہ جو کچھ بھی پڑھ رہے ہیں اسے اچھی طرح سمجھ کر پڑھیں اور بالخصوص ٹیکنیکل تعلیم کی طرف اپنی توجہ ضرور مرکوز کریں تاکہ وہ کسی نہ کسی ہنر یا شعبے سے وابستہ ہو کر اپنی آئندہ زندگی کو کامیابی کے ساتھ گزار سکیں‘ انہوں نے کہا کہ والدین پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بچوں کو زندگی گزارنے اور آگے بڑھنے کے لیے انہیں وہ سب باتیں بتائیں کہ جس سے وہ ایک اچھے معاشرے کی بنیاد رکھ سکیں‘ انہوں نے کہا کہ بچوں کے ذہنوں میں اچھی اچھی باتیں ذہن نشین کرادینی چاہئیں اور انہیں یہ بتا دینا چاہیے کہ آگے بڑھنے اور ترقی کے لیے اپنے کردار کو پہلے بڑا بنانا پڑتا ہے‘قبل ازیں ٹرسٹ کے ڈائریکٹر ریحان یاسین نے بتایا کہ تقریباً پانچ کروڑ روپے کی مالیت سی22 ہزار بچوں کو ٹرسٹ کی جانب سے اسکول کورس اور اسکالر شپ فراہم کی گئی ہیں‘انہوں نے بتایا کہ اسکالر شپ دینے کے لیے میرٹ شرط اوّل ہے ‘ بچوں کے والدین میں آنر شپ پیدا کرنے کے لیے اُن کے بچوں کی گیارہ ماہ کی اسکول فیس ٹرسٹ کی جانب سے ادا کی جاتی ہے جبکہ ایک ماہ کی فیس بچوں کے والدین سے خود دلوائی جاتی ہے۔

شکیل دہلوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل 50سے زائد شعبوں میں فلاحی خدمات انجام دے رہا ہے اور اب ٹرسٹ کی جانب سے ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ بھی بنایا جا رہا ہے تاکہ بچے کسی نہ کسی ہنر سے واقف ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک میں لٹریسی ریٹ کو آگے لے جانا اور بڑھانا ہے ۔