بلوچستان میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری اولین ترجیح ہے، آغا عمر جان بنگلزئی

عوام کو پر حالات اور حق رائے دہی کا مثالی اور سازگار ماحول فراہم کرکے آپ اپنی ذمہ داریوں سے بہتر طور پر نبرد آزما ہونگے ،نگران صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور و ثقافت

جمعرات 14 جون 2018 19:09

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2018ء) نگران صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور کھیل و ثقافت آغا عمر جان بنگلزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ہماری اولین ترجیح ہے عوام کو پر حالات اور حق رائے دہی کا مثالی اور سازگار ماحول فراہم کرکے آپ اپنی ذمہ داریوں سے بہتر طور پر نبرد آزما ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف عوامی وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے انہیں وزارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی آغا عمر جان بنگلزئی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات اور روایات دیگر صوبوں سے قطعی مختلف ہیں یہاں ماضی میں انتخابی معاملات قبائلی تنازعات کا باعث بنے اس لئے صاف و شفاف اور ہر سیاسی جماعت کے لیے قابل انتخابات کا انعقاد ہماری ذمہ داری ہے انہوں نیکہا کہ اس اہم ذمہ داریوں سے بہتر طور پر نبرد ہونے کے لیے نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علاالدین مری کی قیادت میں پوری حکومتی مشینری دیانت داری غیر جانبداری سے اپنے امور سرانجام دے رہی ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت کے مطابق بلوچستان کے نئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس نے اپنے عہدوں کا چارج سنبھال لیا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی منظوری سے جہاں ضرورت محسوس کی گئی انتظامی افسران کی تبدیلی بھی کی جائے گی تاکہ صاف و شفاف انتخابات کے عمل کو ہر صورت یقینی بنایا جا سکے آغا عمر جان بنگلزئی نے کہا کہ انتخاب میں عوام کے پاس اپنے مستقبل کی سمت متعین کرنے کا اختیار ہے عوام اپنا برا بھلا بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں ہم عوام کو حق رائے دہی کے استعمال کا سازگار اور بہتر ماحول دیں گے فیصلہ عوام نے خود کرنا ہے بلوچستان ہم سب کی سرزمین ہے اور باہمی اتحاد و اتفاق سے صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علاالدین مری کی ہدایت پر بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ہماری کوشش ہے کہ دستیاب وقت اور موجود وسائل میں گڈ گورننس کا ایسا عملی تصور پیش کریں جو آنے والی حکومت کے لیے بھی رہنمائی کا باعث بنے۔