حریت رہنمائوں اورتنظیموں کی ممتاز کشمیر ی صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی شدید مذمت

کسی کو بلا جواز طور پر قتل کرنا اخلاقی اور انسانی اقدار کے بالکل منافی ہے ‘سید علی گیلانی

جمعہ 15 جون 2018 13:06

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں اورتنظیموں نے ممتاز کشمیر ی صحافی اور انگریزی روزنامے ’’رائزنگ کشمیر‘‘ کے چیف ایڈیٹر شجاعت بخاری کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شجاعت بخاری کو نامعلوم مسلح افراد نے گزشتہ شام پر یس انکلیو سرینگر میں اپنے دفتر کے باہر گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شجاعت بخاری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بلا جواز طور پر قتل کرنا اخلاقی اور انسانی اقدار کے بالکل منافی ہے ۔ انہوںنے قتل کے پر اسرار واقعات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے کوئی ایسا جرم نہیں کہ جس پر کسی کو قتل کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ انہیں شجاعت بخاری کے قتل کی المنا ک خبر سن کرگہر ا صدمہ ہوا۔

انہوںنے لکھا کہ ایسا غیر انسانی فعل ناقابل معافی ہے جس کی شدید مذمت کی جانی چاہیے۔ جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے ایک بیان میں شجاعت بخاری کے قتل کو اظہار رائے کی آزادی کے حق پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر نے بے رحم قاتلوں کے ہاتھوں ایک متوازن آواز کھو دی ہے اوریہ ہم سب کیلئے صدمے کا وقت ہے ۔

آغا سید حسن الموسوی الصفوی، محمد فاروق رحمانی، ظفر اکبر بٹ، ورلڈ کشمیر ایوائیر نس فور م کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی او ر کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے بھی اپنے بیانات میں شجاعت بخاری کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوںنے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے قتل کے المناک واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

جموںوکشمیر ایڈیٹرز فورم اور کشمیر ایڈیٹرز گلڈ نے شجاعت بخاری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے مقبوضہ کشمیر کی صحافی برادری کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا۔ انہوںنے وحشیانہ قتل کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ مجرموں کی شاخت کر کے انہیں سزا دی جاسکے۔ ایڈیٹرز گلڈ آف اندیا نے بھی ایک بیان میں کہا کہ شجاعت بخاری کا قتل مقبوضہ کشمیر میں صحافت سے وابستہ افراد کو درپیش ابتر صورت حال میں ایک نیا اضافہ ہے۔

بیان میں کٹھ پتلی انتظامیہ پر زور دیا گیا کہ وہ صحافیوں کی سلامتی کو یقینی بنائے اور شجاعت بخاری کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے ۔ پریس کلب آف انڈیا، انڈین وومنزپریس کورپس، پر یس ایسوسی ایشن اینڈ فیڈریشن آف پریس کلبز آف انڈیا نے بھی اپنے بیانات میں شجاعت بخاری کے قتل پرگہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی ہے۔