عید میں مسلمانوں کیلئے اتحاد، یکجہتی اور ایثار و قربانی کا درس ہے، مفتی محمد نعیم

آج کے دن غرباء ، بے سہارا کو خوشیوں میں شریک کرنے کی بھر پورکوشش کی جائے،مہتمم جامعہ بنوریہ العالمیہ

جمعہ 15 جون 2018 17:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2018ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے عید کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ عید الفطر روزہ داروں کے لیے اللہ تعالی کا انعام ہے،یہ دن تمام مسلمانوں کو اتحاد ویکجہتی اور ایثار وقربانی کا درس دیتاہے،آج کے دن غرباء ، بے سہارا کو خوشیوں میں شریک کرنے کی بھر پورکوشش کی جائے ، عید کے اجتماعات میں کشمیر ، شام ،فلسطین ، برماسمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعائیں کی جائیں۔

صدقہ فطر نماز عید سے قبل مستحق غربا ومساکین کودیدیا جائے۔جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری پیغام میں مفتی محمد نعیم نے پوری امت مسلمہ کو بالخصوص پاکستانی قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ رمضان المبارک سعادتوں ،برکتوں ،رحمتوں کا مبارک مہینہ گذرگیا جس کا تقاضہ ہے کہ انسان پورے سال رمضان المبار ک کی طرح شیطانی اعمال سے دور رہے اور اللہ کی رضا کے مطابق زندگی گزارے اور اپنے ارگرد موجود غریب لاچار ونادار افراد کیلئے سہارا بن جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ عید کا دن اللہ تبارک وتعالی کی جانب سے اپنے بندوں پر خاص انعام ہے اور خوشی کا موقع ہے ہر مسلمان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس خوشی کے موقع پر برما، فلسطین، کشمیر،برما ، شام سمیت دیگر ممالک میں موجود مظلوم مسلمانوں کو اپنی دعاں میں یاد رکھیں کیونکہ عید کے عظیم اجتماعات پوری امت مسلمہ کو اتحاد ویکجہتی کا درس دیتے ہیں،مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ صدقہ فطر نماز عید سے قبل مستحق غربا ومساکین کودیدیا جائے فطرہ کی حکمت یہ ہے کہ اگرروزوں میں کوئی کمی رہ گئی ہوتوصدقہ فطرسے اس کمی اورکوتاہیوںکاازالہ ہوجائیگا۔

صدقہ فطرکی ادائیگی ہرصاحب نصاب مسلمان پرواجب ہے اورافضل یہ کہ رمضان میں ہی اس کی ادائیگی کردی،اگرکسی نے نمازعیدالفطرکے بعدادائیگی کی توتاخیرکیو جہ سے گناہ ہے جوتوبہ واستغفارسے معاف ہوسکتاہے لیکن یہ واجب ہرگزمعاف نہیں اوراس کاحل ادائیگی کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔