پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے قصورسیف سٹی پراجیکٹ کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی

ایک ماہ کے دوران قوانین کی خلاف ورزی اور مشکوک حرکات پر1704کیسزرپورٹ کیے گئے،336 مشتبہ افراداور112مشکوک گاڑیوں کومحافظ فورس کے ذریعہ چیک کروایا گیا،مئی کے دوران قانون شکنی اورغلط پارکنگ پر 269 افراد کے چالان کیے گئے سیف سٹی اتھارٹی کی کاوشوں سے محافظ فورس ،ٹریفک پولیس اور پولیس سٹیشن کے رسپانس ٹائم میں 15منٹ تک بہتری آئی

جمعہ 15 جون 2018 19:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2018ء) پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے قصورسیف سٹی پراجیکٹ کی ابتدائی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ قصور میں حال ہی میں لگائے گئے سیف سٹی پراجیکٹ نے پہلے ماہ کے دوران قوانین کی خلاف ورزی اور مشکوک حرکات پر 1704 کیسز رپورٹ کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مئی کے دوران قصور میں 336 مشتبہ افراداور112مشکوک گاڑیوں کو محافظ فورس کے ذریعہ چیک کروایا گیا۔

اس دوران پولیس تفتیشی افسران کو تفتیش میں امدادکیلئے 5کیسز میں ڈیجٹیل ویڈیو شواہد فراہم کیے گئے۔ ما ہ مئی کے دوران قانون شکنی اورغلط پارکنگ پر 269 افراد کے چالان کیے گئے۔ سیف سٹی کے تحت پولیس اور ٹی ایم اے کی مدد سی84 غیر قانونی قبضے ہٹائے گئے اور142وارننگ نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ سینٹر سے مئی کے دوران احتجاج اور ریلیوں کوڈیجیٹل سرویلنس سسٹم کے تحت مانیٹر کیا گیا۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سیف سٹی اتھارٹی کی کاوشوں سے قصور شہر میں محافظ فورس ،ٹریفک پولیس اور پولیس سٹیشن کے رسپانس ٹائم میں 15منٹ تک کی بہتری آئی ہے جو خوش آئند ہے۔ یاد رہے کہ لاہور کے بعد پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے تحت قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ نے کام کا آغاز کر دیا ہے۔ اتھارٹی کے تحت پنجاب کے چھ ڈویژنز راولپنڈی، فیصل آباد، سرگودھا، گوجرانوالہ، ملتان اور بہاولپور میںبھی پنجاب پولیس کے انٹیگریٹڈ کمانڈ، کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹرزیرتعمیر ہیں۔