لیبیا میں فوجی کارروائی کے دوران اسامہ بن لادن کاذاتی ڈرائیور گرفتار

سامہ بن لادن کے ڈرائیور ابو سفیان قمو کو16 جون کے روزآپریشن کے دوران گرفتار کر لیاگیا ‘فوج کا دعویٰ

پیر 18 جون 2018 13:10

لیبیا میں فوجی کارروائی کے دوران اسامہ بن لادن کاذاتی ڈرائیور گرفتار
طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) لیبیا میں القاعدہ کے انتہا پسندوں کی جانب سے دہشت گردی اور مزاحمانہ کارروائیوں کا ایک بڑا ثبوت اسامہ بن لادن کے سابق ڈرائیورکی گرفتاری سے مل گیا ہے ۔ لیبیا کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے ڈرائیور ابو سفیان قمو کو16 جون کے روزآپریشن کے دوران گرفتار کر لیاگیا ۔عرب اخبار العربیہ نے لیبیائی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے حوالہ سے ابوسفیان قمو کی گرفتاری پر خبر نشر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انسٹھ سالہ بن قمو کا شمار القاعدہ کے سرکردہ رہنماوں میں ہوتا ہے۔

ابو سفیان اسی کی دہائی میں لیبیا کے اندر اپنا کام کاج چھوڑ کر اسامہ بن لادن سے وابستہ ہو گیا تھا۔ وہ سوڈان کے راستے افغانستان پہنچا جہاں اسے القاعدہ کے تربیتی کیمپوں میں تربیت فراہم کی گئی، جس کے بعد وہ القاعدہ کا نمایاں رہنما بن گیا اور اسی حیثیت میں اس نے متعدد جنگوں میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

عرب ٹی وی کے مطابق سوڈان میں اسامہ بن لادن کے قیام کے دوران قمو ان کے ذاتی ڈرائیور کے طور پر خدمات سرانجام دیتا رہا۔

وہ تنظیم کے اہم افراد کے ساتھ بھی کام کرتا رہا، تاہم بعد میں اسے امریکی فوج نے گرفتار کر کے کیوبا میں بدنام زمانہ حفاظتی مرکز گوانتانامو بے منتقل کر دیا، جہاں وہ کئی برس تک قید میں رہا ، پھر اسے لیبیا بھیج دیا گیا۔ لیبیا میں وہ ابو سالم جیل میں اپنا باقی وقت گذار رہا تھا کہ دو ہزار گیارہ میں باغیوں کے ہاتھوں طرابلس کے سقوط کے وقت قمو جیل سے فرار ہو کر اپنے آبائی قصبے درنہ آ گیا جہاں اس نے انصار الشریعہ نامی انتہا پسند گروپ قائم کیا۔